ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا جعلی ادویات کی روک تھام کیلئے ملک میں پہلی بار کوڈ سسٹم وضع کرنے کا فیصلہ

بار کوڈ کا نظام ترقی یافتہ ملکوں میں استعمال کیا جاتا ہے ٗاس سلسلہ میں جلد قانون سازی کی جائے گی ٗ اجلاس میں بریفنگ

بدھ 10 اگست 2016 21:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 اگست ۔2016ء)ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے جعلی ادویات کی روک تھام کیلئے ملک میں پہلی بار کوڈ سسٹم وضع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ بات بدھ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوآرڈینیشن کے اجلاس میں بتائی گئی۔ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین خالد حسین مگسی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ بار کوڈ کا نظام ترقی یافتہ ملکوں میں استعمال کیا جاتا ہے اور اس سلسلہ میں جلد قانون سازی کی جائے گی۔

(جاری ہے)

ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر محمد اسلم نے بتایا کہ حکومت نے فارما سیوٹیکل کمپنیوں کی جانب سے ادویات کی قیمتوں میں خود ساختہ اضافہ پر سزا اور جرمانے کیلئے قانون سازی کا مسودہ تیار کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے 2015ء میں جامع ڈرگ پرائسنگ پالیسی وضع کی تھی، اس پالیسی کے تحت سالانہ قیمتوں میں اضافہ کنزیومر پرائس انڈیکس سے مشروط ہے۔ کمیٹی نے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فوزیہ حمید کی جانب سے پیش کیا گیا ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان ترمیمی بل 2016ء پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور طویل غور و خوض کے بعد اسے مسترد کر دیا۔