سول اسپتال میرپورخاص میں کروڑوں روپیمالیت کی مشینری ناکارہ

مختلف امراض کے ڈاکٹرز اور دیگر انتظامی عہدے خالی ،غریب مریض شدید مشکلات سے دوچار

بدھ 10 اگست 2016 20:48

میرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 اگست ۔2016ء) سول اسپتال میرپور خاص مختلف سنگین مسائل سے دوچار ہے،کروڑوں روپے مالیت کی مشینری اورآلات ناکارہ پڑے ہیں،مختلف امراض کے ڈاکٹرز اور دیگر انتظامی عہدے خالی پڑے ہیں اور غریب مریض شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔تفصیلات کے مطابق سندھ کے چوتھے بڑے شہر اور ڈویژنل ہیڈ کواٹر میرپورخاص میں واقع سول اسپتال حکومت سندھ اور محکمہ صحت کی عدم توجہ،سیاسی دباؤ،اور مبینہ کرپشن کی وجہ سے ایک طویل عرصے سے شدید مشکلات سے دوچار ہے، اور میرپورخاص شہر،اندرون ضلع اور قریبی اضلاع سے آنے والے غریب مریضوں کوخاطر خواہ سہولیات دستیاب نہیں ہیں اورانہیں نجی اسپتالوں اور ڈاکٹروں کے رحم وکرم پر چھوڑ دیاجاتاہے۔

رپورٹ کے مطابق کروڑوں روپے مالیت کی لیتھو ٹریسی مشین ایک عرصے سے ناکارہ پڑی ہے ،مختلف شعبوں میں اسٹیتھواسکوپ اور بی پی آپریٹر ناکارہ ہیں ،جو مریضوں کی مشکلات میں مزیداضافے کا باعث بنے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

مختلف امراض کے اسپیشلسٹ،میل اور فی میل ڈاکٹررزکے عہدے خالی پڑے ہیں،مختلف ڈاکٹرز اثر ورسوخ کی بنیاد پرمختلف شفٹوں میں ڈیوٹی دینے سے گریز اور من مانی کرتے ہیں، بدانتظامی اس حد تک بڑھ گئی ہے کہ حال ہی میں دومختلف واقعات میں دوخواتین نے گائنی وارڈ کے واش روم میں بچوں کو جنم دیاادویات اوردیگر سامان کی خریداری کے حوالہ سے اسکینڈل سامنے آتے رہے ہیں۔

نرسنگ ہاسٹل سمیت اسپتال کے مختلف شعبوں کی عمارتیں خطر ناک قرار دینے کے باوجودکام کررہی ہیں جس سے کسی بھی وقت کوئی بڑا سانحہ پیش آسکتاہے۔ مختلف وارڈز میں مریضوں اور ان کے تیماداروں نے بتایا کہ معمولی ادویات بھی وہ باہر سے خرید کرتے ہیں،جبکہ رات کے اوقات میں ڈاکٹر اکثر ڈیوٹی سے غائب رہتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :