آزادی ٹرین اپنے سفر کیلئے مکمل طور پر تیار ہے ٗ (کل) جمعرات سے اسلام آباد سے اپنے سفر کا آغاز کرے گی

آزادی ٹرین عوام کے درمیان جذبہ حب الوطنی اجاگر کرنے کے لئے معاون کردار ادا کرے گی ٗ منیجنگ ڈائریکٹر وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ سینیٹر پرویز رشید ٹرین کا باضابطہ افتتاح کریں گے

بدھ 10 اگست 2016 19:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 اگست ۔2016ء) منیجنگ ڈائریکٹر کیرج فیکٹری محمد یوسف نے کہا ہے کہ آزادی ٹرین اپنے سفر کیلئے مکمل طور پر تیار ہے ٗ (کل) جمعرات سے اسلام آباد سے اپنے سفر کا آغاز کرے گی۔ آزادی ٹرین وزارت اطلاعات و نشریات اور پاکستان ریلوے کا مشترکہ منصوبہ ہے۔ آزادی ٹرین عوام کے درمیان جذبہ حب الوطنی اجاگر کرنے کے لئے معاون کردار ادا کرے گی جو پاکستان کی تاریخی آزادی کی جدوجہد کے مختلف پہلوؤں اورملکی تہذیب و ثقافت کو بھی نمایاں کرے گی۔

بدھ کو یہاں بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ سینیٹر پرویز رشید ٹرین کا باضابطہ افتتاح کریں گے جبکہ مختلف ممالک کے سفیر بھی اس موقع پر موجود ہوں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آزادی ٹرین تین حصوں پر مشتمل ہے جس میں 6 فلوٹس، 6 گیلریز اور 6 آپریشنل بوگیاں ہوں گی۔ فلوٹس پر چاروں صوبوں کے علاوہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی ثقافت کو اجاگر کیا جائے گا جبکہ دو کوچز مسلح افواج کیلئے مختص کی گئی ہیں جنہوں نے پاکستان کی حفاظت کیلئے بیش بہا قربانیاں دیں۔

ایک کوچ پاک چائنا اکنامک کوریڈور اور دیگر ترقیاتی منصوبوں کی نمائندگی کرے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آزادی ٹرین تمام بڑے سٹیشنوں پر تین سے چار گھنٹے رکے گی جہاں رنگا رنگ میوزیکل پروگرام اور ثقافتی رقص پیش کئے جائیں گے۔ یہ پروگرام پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس اور لوک ورثہ کے تعاون سے شروع کیا گیا ہے۔ پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس کے 20 سے زائد آرٹسٹ پتلی تماشا بھی پیش کریں گے۔

آزادی ٹرین ایک نمائشی ٹرین ہے یہ مسافروں کیلئے نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی ٹرین وزارت ریلوے اور وزارت اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ کے تعاون سے چلائی جائے گی اور یہ ٹرین ایک مہینے کے سفر کے دوران چار ہزار کلومیٹر کا سفر طے کرے گی۔ ٹرین کیلئے سخت حفاظتی اقدامات بھی کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام آزادی ٹرین کے ذریعے مختصر وقت میں 1947ء سے پاکستان کی آزادی کے سفر کو دیکھ سکیں گے۔

شہری مختلف شہروں میں ریلوے اسٹیشنوں پر آزادی ٹرین کا استقبال کریں گے اور جدوجہد آزادی کی تحریک دیکھیں گے جس میں چاروں صوبوں، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر کی ثقافت کی عکاسی ہو گی۔ صوبہ پنجاب کا فلوٹ قائداعظم سولر پارک ، بہاولپور، میانوالی، کول پاور پراجیکٹ، میٹروبس اور دیگر ماڈلز پر مشتمل ہو گا۔ سندھ کا فلوٹ مزار قائد، سیہون شریف اور سندھی ثقافت پر مبنی ہو گا جبکہ خیبرپختونخوا کا فلوٹ قصہ خوانی بازار، قلعہ جمروت اور دیگر مختلف ثقافتی علامات کا مظہر ہو گا، صوبہ بلوچستان کا فلوٹ زیارت ریذیڈنسی، گوادر پورٹ اور بلوچستان کی دیگر ثقافتوں پر مشتمل ہو گا۔

کشمیری فلوٹ میں مظفر آباد اور برج، ڈی جیل، گلگت بلتستان کا فلوٹ کے ٹو، بلتی قلعہ اور علاقہ کے دیگر خوبصورت مناظر پر مبنی ہو گا۔ آزادی ٹرین کا بنیادی مقصد شہریوں کو پاکستان کی نظریاتی تاریخ سے آگاہی پیدا کرنا اور قومی ہیروز کو خراج عقیدت پیش کرنا ہے۔ ٹرین میں 6گیلریاں بھی ہوں گی جس میں کشمیریوں کی جدوجہد آزادی سے متعلف تصاویر ہوں گی۔

ٹرین پر قومی رہنماؤں اور ملک کی مختلف ثقافتوں سمیت تاریخی تصاویر بھی آویزاں ہو گی۔ ٹرین پشاور، راولپنڈی، گوجرانوالہ ،لاہور، ملتان، سمہ سٹہ ،کوئٹہ، نواب شاہ، حیدر آباد، کراچی، لاڑکانہ، ڈیرہ غازی خان سمیت 16اسٹیشنوں پر رکے گی۔ اس موقع پر وزارت ریلوے کے چیف فنانس آفیسر شیراز منظور حیدر اور انچارج آزادی ٹرین ساجد بشیر راجہ بھی موجود تھے۔