دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے ہمیں کمزور نہیں کرسکتے اور ہم دشمن کے مذموم عزائم کو خاک میں ملا کر رہیں گے۔وزیراعظم نواز شریف کا قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب،

وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے لیے 20نکاتی پلان پر یکساں عملدرآمد یقینی بنانے پر اتفاق‘وفاق صوبوں کو نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کیلئے تمام وسائل فراہم کرے گا۔دہشتگردوں کے خلاف کومبنگ آپریشن کا دائرکار ملک بھر میں بڑھایا جائے گا۔ نیشنل ایکشن پلان پر عملدر کا جائزہ لینے کے لیے صوبائی ایپکس کمیٹیوں کے اجلاس بلائیں جائیں گے۔وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت اعلی سطحی اجلاس

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 10 اگست 2016 15:42

دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے ہمیں کمزور نہیں کرسکتے اور ہم دشمن کے مذموم ..

اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔10 اگست۔2016ء) وزیر اعطم نواز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے ہمیں کمزور نہیں کرسکتے اور ہم دشمن کے مذموم عزائم کو خاک میں ملا کر رہیں گے۔قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ کوئٹہ سانحے کے باعث دل انتہائی غمزدہ ہے، دہشت گردی کا ہر واقعہ ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتا ہے، لیکن ہم دہشت گردی کو ہر صورت ختم کریں گے اور پہلے سے زیادہ قوت سے آگے بڑھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ دھماکا کرنے والے وہی عناصر ہیں جنہوں نے بینظیر بھٹو کو قتل کیا، آرمی پبلک سکول کے معصوم بچوں کو نشانہ بنایا گیا، صفورا گوٹھ میں معصوم شہریوں اور کوئٹہ میں ہزارہ برادری کو نشانہ بنایا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہا کہ پاکستان کا ہر طبقہ دہشت گردی سے متاثر ہے، لیکن ہمارا اتحاد ہی انہیں شکست دے سکتا ہے، دشمونں کے مذموم عزائم کو خاک میں ملا کر رہیں گے اور کسی کو خوشحال پاکستان کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دیں گے۔

وزیراعظم نواز شریف نے کہا سانحہ کوئٹہ پر پوری قوم سوگوار ہے۔ اپنے پیاروں کی شہادت پر دکھ ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا دہشتگردوں کا وہی گمراہ کن نظریہ ہے جس نے بینظیر بھٹو کو چھین لیا۔ ہر قیمت پر دہشتگردوں کے نظریے کو شکست دیں گے۔ وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا دہشت گرد ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے اور دہشتگردوں کے عزائم خاک میں ملائے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

پاکستان مخالف قوتوں کو بلوچستان میں امن پسند نہیں آیا۔ دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کے لیے متحد رہنا ضروری ہے۔ قوم کا اتحاد ہی شیطانی قوتوں کو منہ توڑ جواب دے سکتا ہے۔ پاکستان کے عوام، حکومت، فوج اور پولیس دہشتگردی کے خلاف متحد ہیں۔ وزیر اعطم نواز شریف نے کہا کہ دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے ہمیں کمزور نہیں کرسکتے، ہمارا اتحاد ہی انہیں شکست دے سکتا ہے اور دشمن کے عزائم کو خاک میں ملانے کے لیے انٹیلی جنسی ایجنسیاں دن رات کام ر رہی ہیں۔

وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ کوئٹہ سانحے کے باعث دل انتہائی غمزدہ ہے، کوئٹہ میں دہشت گردی کا واقعہ پوری قوم کو سوگوار کرگیا، دہشت گردی کا ہر واقعہ ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتا ہے، لیکن ہم پہلے سے زیادہ قوت سے آگے بڑھیں گے اور دہشت گردی کو ہر صورت ختم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ گمراہ عناصر جس نظریے کے تحت ہمارے دشمن ہوگئے ہیں، یہ وہی نظریہ ہے جنہوں نے بینظیر بھٹو کو قتل کیا، آرمی پبلک اسکول کے معصوم بچوں کو نشانہ بنایا، صفورا گوٹھ میں اسماعیلی برادری اور کوئٹہ میں ہزارہ برادری کو نشانہ بنایا۔

ان کا کہنا تھا کہا کہ پاکستان کا ہر طبقہ دہشت گردی سے متاثر ہے، پاک چین اقتصادی راہداری کا منصوبہ ہمارے دشمنوں کو ہضم نہیں ہورہا، لیکن ہمارا اتحاد انہیں شکست دے سکتا ہے، دشمنوں کے مذموم عزائم کو خاک میں ملا کر رہیں گے اور کسی کو خوشحال پاکستان کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دیں گے۔وزیر اعظم نے کہا کہ کوئٹہ میں ہائی کورٹ بار کے صدر کی ٹارگٹ کلنگ کے بعد ہسپتال میں وکلا اور صحافیوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا، یہ واقعہ باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت پیش آیا جس کے پیچھے کام کرنے والا ذہن انتہائی مکروہ عزائم کا حامل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ وہی ذہن ہے جو پاکستان اور بالخصوص بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر ہوتے نہیں دیکھ سکتا، لیکن ہم ان مکروہ عزائم کو خاک میں ملائے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے۔نواز شریف نے کہا کہ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں ہندوستانی فوج کے مظالم کے خلاف پاکستان نے بھرپور انداز میں آواز اٹھائی اور ہم کشمیر کے موجودہ حالات میں ہم خاموش نہیں رہ سکتے۔

اپوزیشن لیڈر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف قومی جنگ ہونی چاہیے اور تمام پارٹیوں کو مل کر آگے بڑھنا چاہیے۔پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شاہ محمود قریشی نے نیشنل ایکشن پلان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب پشاور کا واقعہ ہوا تھا تو قومی اسمبلی میں موجود تمام پارٹیوں نے ایکشن پلان کی حمایت کی تھی۔

سانحہ کوئٹہ پر اپنے دلی رنج اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے کوئی عملی اقدام ہونا چاہیے صرف قرار دادوں سے اس مسئلے کو حل نہیں کیا جاسکتا۔دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہزاروں پاکستانیوں کی ہلاکت پر ان کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں کی اس قدر بڑی قربانی کے باوجود دنیا ہماری اس قربانی کو تسلیم نہیں کررہی۔

قبل ازیں وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق اجلاس میں 20نکاتی پلان کے تمام نکات پر یکساں عملدرآمد یقینی بنانے پر بھی اتفاق کیا گیاہے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں وفاق اورصوبوں کے درمیان انٹیلی جنس میکنزم مزید مضبوط بنانے کے اقدامات کی منظوری دی گئی جبکہ وفاق صوبوں کو نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کیلئے تمام وسائل فراہم کرے گا۔

اجلاس میں 20نکاتی پلان کے تمام نکات پر یکساں عملدرآمد یقینی بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وفاق صوبوں کو نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کیلئے تمام وسائل فراہم کرے گا جبکہ قوانین سے خامی ہر سطح پر دور کی جائے گی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دہشتگردوں کے خلاف کومبنگ آپریشن کا دائرکار ملک بھر میں بڑھایا جائے گا۔

اجلاس میں سانحہ کوئٹہ کے بعد کی صورت حال اور نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔ نیشنل ایکشن پلان پر عملدر کا جائزہ لینے کے لیے صوبائی ایپکس کمیٹیوں کے اجلاس بلائیں جائیں گے۔ اجلاس کے فیصلوں سے متعلق وزیر داخلہ چودھری نثار قومی اسمبلی کو آگاہ کریں گے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں دہشتگردوں کی مالی معاونت روکنے کیلئے مزید سخت اقدامات کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے چوہدری نثار نے بتایا کہ مدرسہ اصلاحات کے تحت مدارس رجسٹریشن کیلئے تیار ہیں۔ وزارت داخلہ مدارس اصلاحات کے حوالے سے جلد علماءکا اجلاس بلائے گی۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر ، وزیر خزانہ اسحاق ڈار ، مشیر خارجہ سرتاج عزیز، مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ سمیت دیگر اعلی حکام شریک ہوئے۔

متعلقہ عنوان :