لاہور،جماعۃالدعوۃ پاکستان کے زیر اہتمام مسجد شہداء مال روڈ پر سانحہ کوئٹہ کے شہداء کی غائبانہ نماز جنازہ اد اکی گئی

منگل 9 اگست 2016 22:22

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔9 اگست ۔2016ء ) جماعۃالدعوۃ پاکستان کے زیر اہتمام مسجد شہداء مال روڈ پر سانحہ کوئٹہ کے شہداء کی غائبانہ نماز جنازہ اد اکی گئی جس میں مذہبی و سیاسی قائدین، جید علماء کرام، وکلاء، طلباء، تاجروں اور سول سوسائٹی سمیت دیگر شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر زبردست جذباتی کیفیت دیکھنے میں آئی۔

حافظ محمد سعید نے غائبانہ نما زجنازہ پڑھائی تو شرکاء کی کثیر تعداد زاروقطار روتی رہی۔ قبل ازیں مسجد شہداء میں ایک بڑے احتجاجی جلسہ کا انعقاد کیا گیا۔ اس دوران شرکاء کی طرف سے بھارت کیخلاف شدید نعرے بازی کی جاتی رہی۔ جلسہ عام سے امیر جماعۃالدعوۃ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید، پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، مولانا امیر حمزہ ،جسٹس (ر) عبدالحفیظ چیمہ،رانامحمد عظیم،مولانا سیف اﷲ خالد، سردار خرم لطیف کھوسہ ایڈوکیٹ شیخ نعیم بادشاہ ،ابوالہاشم ربانی اورحافظ خالد ولید نے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

جماعۃالدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب میں کہاکہ کوئٹہ ہسپتال میں دھماکہ انڈیا کی ریاستی دہشت گردی اور پورے پاکستان پر حملہ ہے۔اس کا ذمہ دار بھارت کی قومی سلامتی کا مشیر اجیت دوول اور اس کی خفیہ ایجنسی را ہے۔ پاکستانیوں کے دل تب ٹھنڈے ہوں گے جب کلبھوشن یادیو کو تین دن کے اند ر کوئٹہ کے میزان چوک میں پھانسی کے پھندے پر لٹکایا جائے گا۔

وکلاء اور صحافیوں سے وعدہ کرتے ہیں کہ ہم قصاص کی تحریک منظم کریں گے۔ حملے کا جواب حملہ کی صورت میں دینا ضروری ہے‘ اس کے بغیر بات نہیں بنے گی۔ وزیر اعظم ، آرمی چیف اور کابینہ کے ممبران اپنی ذمہ داریاں ادا کریں۔ یہ باقاعدہ جنگ ہے۔ ہم تمام سیاسی ،مذہبی قائدین، وکلاء اور صحافی حضرات سے گزارش کرتے ہیں کہ ملک میں اتحادویکجہتی کا ماحول پیدا کیاجائیس۔

یہ جنگی او رغیر معمولی حالات ہیں۔کوئٹہ میں بہنے والاخون صرف وکلاء اورصحافیوں کا نہیں بلکہ ہر پاکستانی کا ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیر اور بلوچستان دونوں انڈیا کی جارحیت کا شکار ہیں۔ہم انہیں الگ الگ نہیں دیکھ رہے۔ انڈیا وطن عزیز پاکستان میں دہشت گردی کی آگ بھڑکا کر کشمیر میں جاری تحریک سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے کیونکہ یہاں اس وقت انڈیا پوری دنیا میں ذلیل ہو رہا ہے لیکن انڈیا یاد رکھے تم ایسی حرکتیں کر کے زیادہ آگ بھڑکا رہے ہو۔

تمہارے خلاف کیس زیادہ پختہ ہو رہاہے اور تمہاری تباہی کے دن زیادہ قریب آرہے ہیں۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ کوئٹہ میں دہشت گردی بہت بڑا سانحہ ہے۔بلوچستان میں ایک دن قبل پاکستانی پرچم فروخت کرنے والے ہمارے ایک کارکن کو شہید کیا گیا اور اس سے اگلے دن ہی بلوچستان ہائی کورٹ کے صدر اور پھر ہسپتال دھماکہ کر کے ایک سوسے زائدوکلاء ، صحافیوں اور دیگر افراد کو شہید کر دیا گیا۔

اجیت دوول نے کہاتھا کہ ہم بلوچستان کو پاکستان سے الگ کریں گے اور مشرقی پاکستان جیسے حالات پیدا کریں گے۔ کلبھوشن یادیو اور اس کے مزید ایجنٹ بلوچستان سے گرفتار ہوئے جنہوں نے واضح طو رپر اعتراف کیا کہ وہ یہاں علیحدگی کی تحریکیں پروان چڑھانے آئے تھے۔ انہوں نے کہاکہ تخریب کاروں کے پیچھے انڈیا ہے۔ ہمارا اصل مجرم اجیت دوول ہے۔ یہ انڈیا کی ریاستی دہشت گردی کا واقعہ ہے۔

اس پر پاکستانی کبھی خاموش نہیں رہیں گے۔ ہم اپنے وکلاء اور صحافی بھائیوں سے وعدہ کرتے ہیں کہ ہم قصاص کی تحریک منظم کریں گے۔ جو لوگ پاکستان میں بیٹھ کر انڈیا کی زبان بول رہے ہیں۔ انہیں دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے کا وقت ہے۔ راکے ایجنٹ جو کراچی اور بلوچستان سے پکڑ ے گئے انہیں کراچی اور کوئٹہ میں پھانسیاں دی جائیں۔ جو پشاور میں بچوں کے قاتل ہیں انہیں پشاور میں پھانسیاں دی جائیں۔

محض مذمتی بیانات کافی نہیں ہیں۔ اس سے ذمہ داری ادا نہیں ہو گی۔انہوں نے کہاکہ مودی کو سمجھانے کیلئے وہ تصویر ہی کافی ہے جس میں دس سال کا بچہ بھارتی فوجیوں پر غلیل سے نشانہ لے رہا ہے۔ اس وقت پورا پاکستان اس عالم میں انڈیا کے خلاف کھڑا ہے۔ راجناتھ پاکستان میں آیا۔ چوہدری نثار نے اسے آئینہ دکھایا تووہروتا ہوا انڈیاواپس گیا۔ حکمران جرأتمندی کا مظاہرہ کریں۔

سارے بھارتی حکمران روئیں گے۔انہوں نے کہاکہ اس وقت انڈیا کیخلاف باقاعدہ جنگ ہے۔ یہ قربانیاں ضائع نہیں جائیں گی۔ آج وکلاء کے ساتھ یکجہتی کا اظہا رکرنے کیلئے وہ بھی کھڑے ہیں جو پہلے انڈیا کیخلاف نہیں بولتے تھے۔انڈیا کو پاکستان میں دہشت گردی کا انجام بھگتنا پڑے گا۔ دفاع پاکستان کونسل اورجماعۃ الدعوۃ کے مرکزی رہنما پروفیسر حافظ عبدالرحمان مکی نے کہا کہ راجناتھ کے واپس جانے پر کوئٹہ میں حملہ کی منصوبہ بندی کی گئی۔

بلوچستان میں بھارتی ایجنسیاں پہلے سے حملے کر رہی ہیں۔ را کے ایجنٹ یہاں موجود ہیں جنہیں بھارت کی طرف سے فنڈنگ کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ انڈیا خطہ میں دہشت گردی کا ماحول پیدا کر رہا ہے۔ اس کی دہشت گردانہ ذہنیت پوری دنیا پر عیاں ہو گئی ہے۔ وہ انسانی حقوق اور یو این کی قراردادوں کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔انڈیا اس بات سے سخت پریشان ہے کہ آج مقبوضہ کشمیر میں کشمیری شہداء کو پاکستانی جھنڈوں میں لپیٹ کر دفن کیا جارہا ہے۔

تحریک حرمت رسول ? کے کنوینئر مولانا امیر حمزہ نے کہا کہ کوئٹہ میں وکلاء پر حملہ پاکستان کے بانی اور تصور پیش کرنے والے علامہ اقبال و قائد اعظم اور نظریہ پاکستان پر حملہ ہے۔لاالہ الااﷲ کا نظریہ بھی ایک وکیل نے پیش کیا تھا۔مودی سے شہداء کا بدلہ لیں گے۔امریکہ و اسرائیل نے انڈیا کو شہہ دی کہ وہ پاکستان ،چین سے لڑ سکتا ہے۔انڈیا سن لے،امریکہ اس کی مدد کو نہیں آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ حافظ محمد سعید کی قیادت میں وکلاء بھی متحد ہیں۔ممتاز قانون دان جسٹس (ر) عبدالحفیظ چیمہ نے کہا کہ کامیابی والا راستہ قرآن بتاتا ہے،اغیار کے سامنے جھکنے سے مسائل حل نہیں ہوتے۔انڈیا71کی جنگ سے پہلے بہت ڈرتا تھا۔بھارت کو اسکی سازشوں و ظلم کا منہ توڑ جواب دینے کی ضرورت ہے۔میدانوں میں ڈٹ جانے سے اﷲ کی مدد آتی ہے۔ضرورت اس بات کی ہے کہ قوم بھارت کے خلاف متحد ہو۔

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے صدر رانا محمد عظیم نے کہاکہ کوئٹہ میں صحافیوں اور وکلاء پر حملے کر کے پاکستان کی سالمیت پر حملہ کیا گیا۔ جولوگ پاکستان کے استحکام کی بات کرتے ہیں انڈیا انہیں ٹارگٹ کررہا ہے۔ افسوس اس بات کا ہے کہ حکمران کھل کر راکا نام نہیں لے رہے۔ دہشت گردی کی جنگ میں ہمارے 172صحافی جاں بحق ہو چکے ہیں۔ ہم انڈیا کی طرح پاکستان میں ان کے تنخواہ داروں کو بھی بے نقاب کر رہے ہیں۔

ہمیں اپنے صحافیوں اور وکلاء سمیت تمام شہداء کا انتقام لینا ہے۔ دفاع پاکستان کیلئے ہم قربانیاں پیش کرتے رہیں گے۔ متحدہ جمعیت اہلحدیث کے رہنما شیخ نعیم بادشاہ نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ چوہدری نثار کی اس تقریر کا جواب ہے جو سارک کانفرنس میں بھارتی وزیر داخلہ کے سامنے کی تھی کہ دہشت گرد انڈیا ہے جو کشمیریوں کو شہید کر رہا ہے۔بھارت نے اس تقریر کا جواب کوئٹہ میں نہتے مسلمانوں کو شہید کر کے دیاہے۔

پہلے علماء،تاجر حافظ محمد سعید کی قیادت میں متحد تھے اب انڈیا نے وکلاء کو للکارا ہے ،صحافی و وکیل بھی اب حافظ محمد سعید کے ساتھ ہیں۔پاکستانی قوم حافظ محمد سعید کی قیادت میں متحد ہے۔مودی کے دور اقتدار میں انڈیا ٹوٹے گا اور کشمیر بھی آزاد ہو گا۔مذہبی ، سیاسی اور وکلاء رہنماؤں مولانا سیف اﷲ خالد، سردار خرم لطیف کھوسہ ایڈوکیٹ شیخ نعیم بادشاہ ،ابوالہاشم ربانی اورحافظ خالد ولید نے کہا کہ پاکستان خون میں لت پت ہے،سڑکو ں پر خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے۔دشمنوں کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بننے کی ضرورت ہے۔کوئٹہ میں بہنے والاخون صرف وکلاء ،صحافیوں کا نہیں بلکہ ہر پاکستانی کا خون ہے۔پاکستان کی حفاظت کے لئے وکیل شانہ بشانہ رہیں گے۔

متعلقہ عنوان :