نیب کے ایگزیکٹوبورڈ نے کرپشن کی شکایات پر7 مختلف انکوائریاں شروع کرنے کی منظوری دیدی

وزیراعلی سندھ کے سابق مشیر ضیاء الحسن لنجار‘لیگی ایم این اے سید افتخارالحسن اورشاہ عبدالطیف بٹھائی یونیورسٹی کی وائس چانسلرپروین شاہ کیخلاف بھی انکوائری ہوگی،اجلاس میں فیصلے

منگل 9 اگست 2016 20:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔9 اگست ۔2016ء) نیب کے ایگزیکٹوبورڈ نے کرپشن کی شکایات پرسات مختلف انکوائریاں شروع کرنے کی منظوری دیدی۔ وزیراعلی سندھ کے سابق مشیر ضیاء الحسن لنجار‘لیگی ایم این اے سید افتخارالحسن اورشاہ عبدالطیف بٹھائی یونیورسٹی کی وائس چانسلرپروین شاہ کیخلاف بھی انکوائری ہوگی ۔ نیب کے ایگزیکٹوبورڈ کااجلاس چیئرمین قمرالزمان چوھدری کی زیر صدارت ہوا۔

اجلاس میں وزیراعظم نوازشریف اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف تحریک انصاف کی شکایات کا جائزہ لیا گیا۔نیب اعلامیہ کے مطابق نیب بورڈ نے آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام پرسیالکوٹ سے رکن قومی اسمبلی افتخارالحسن اور شاہ عبدالطیف بٹھائی یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروین شاہ کیخلاف انکوائری کی منظوری دی۔

(جاری ہے)

۔نیب بورڈ نے شواہدکی عدم دستیابی کے بعد سابق وزیراعلی سندھ ارباب غلام رحیم کیخلاف بھی کرپشن شکایت ختم کردی۔

نیب اعلامیہ کے مطابق کرپشن کی شکایت پرپی ایس او سمیت پی پی ایل اورنجی کمپنی پاورپیک کے سربراہ کامران کیانی کیخلاف انکوائری کی بھی منظوری دی گئی ہے۔نیب بورڈ نے سی ڈی اے افسروں کیخلاف کرپشن انکوائری شواہدکی عدم دستیابی پرختم کرنے کی منظوری دے دی۔اس موقع پرچیئرمین نیب قمرالزمان چوھدری کاکہناتھاکہ نیب کرپشن کے خاتمے کے لئے پرعزم ہے۔افسران کرپشن کی شکایات پرفوری ایکشن لیں

متعلقہ عنوان :