صوبے میں امن وامان ہر صورت برقرار ، آخری دہشتگرد کے خاتمے تک پیچھا کیا جائیگا ، نواب ثناء اﷲ زہری

دہشتگردی کے مختلف واقعات میں ملوث لوگ را کے تنخواہ دار تھے ، دہشتگردوں کے خلاف جہاں ضرورت محسوس کی گئی آپریشن کیا جائے گا پہاڑوں میں رہ کر عوام کو نقصان پہنچا نے والوں کے ساتھ بھی آخر تک لڑیں گے ، کسی کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا، وزیراعلیٰ بلوچستان

منگل 9 اگست 2016 18:40

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔9 اگست ۔2016ء ) وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اﷲ خان زہری نے کہا ہے کہ بلوچستان کے امن کو تباہ کرنے کی کسی کو بھی اجازت نہیں ہوگی ۔ دہشتگردوں کے خلاف جہاں ضرورت محسوس کی گئی آپریشن کیا جائے گا۔ لوگوں کے جان ومال کا تحفظ میری حکومت کی اولین کوشش ہے ۔ بلوچستان میں را کے ایجنٹ گرفتار ہوئے عالمو چوک پر عالموں چوک سمیت دیگر علاقوں میں جو دہشتگردی کے واقعات ہوئے تھے اور اس میں جولوگ ملوث تھے وہ را کے تنخواہ دار ان کو آپ لوگوں کے سامنے پیش کیا گیا اور انہوں نے اس بات کا اعتراف بھی کیا کہ ان کو را کی طرف سے فنڈنگ ہوتی رہی ہے وزیر داخلہ نے بھی اس بارے میں کئی بار بیان دیا ہے کہ بلوچستان میں امن وامان خراب کرنے میں را کے ایجنٹ ملوث ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ بات منگل کے روز سانحہ سول ہسپتال کے دورہ کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ۔ اس مو قع پر صوبائی وزراء ڈاکٹر حامد خان اچکزئی ، عبدالرحیم زیارت وال ، وزیر اعلیٰ کے مشیر در محمد ناصر ، محمد خان لہڑی ، ہوم سیکرٹری بلوچستان اکبر حریفال ، کمشنر کوئٹہ ڈویژن قمر دشتی ، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ داود خلجی ، ڈی آئی جی کوئٹہ منظور سرور چوہدری ، اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجو د تھے وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اﷲ خان زہری نے کہاکہ گزشتہ روز وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف ، چیف آف د آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف ، گورنر بلوچستان اور دیگر اعلیٰ حکام کا ایک اہم اجلاس ہوا جس میں میں بھی شریک تھا جس میں صوبے میں امن وامان بہتر کرنے کیلئے اہم فیصلے کئے گئے تاہم اس وقت ان کے بارے میں نہیں بتایا جا سکتا ۔

انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز سول ہسپتال کے سانحہ میں وکلاء صحافی برادری کو شہید کیا گیا اس سے پہلے بھی ٹیچر ، اور دیگر اساتذہ کو شہید کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ میں نے بھی سی ایم ایچ ہسپتال میں وزیر اعظم چیف آف د آرمی سٹاف کے ہمراہ زخمیوں کی عیادت کی مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی کہ ان کے حوصلے بلند ہیں۔ انہوں نے ہمیں مزید حوصلہ دیا اور کہاکہ اس جنگ میں ہم آپ کے ساتھ ہیں دہشتگردوں کا صفایا کیا جائے میں بلوچستان کے عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ آخری دہشتگرد کے خاتمے تک ان کا پیچا کیا جائے اور کسی صورت دہشتگردوں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔

میری مخلوط حکومت کا عزم ہیں کہ لوگوں کے جان ومال کا مکمل تحفظ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ ہم نہ پہلے کسی ڈرتے تھے نہ اب ہم کسی سے ڈرتے ہیں۔صوبے میں ہر صورت میں مکمل طور پر امن وامان قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاجو پہاڑوں میں رہ کر عوام کو نقصان پہنچا رہے ہیں ان کے ساتھ بھی ہم آخر تک لڑیں گے اور کسی کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہاہے کہ سانحہ سول ہسپتال میں را کے ایجنٹ ملوث نہیں ہے بلکہ اس کے ذمہ داری خفیہ ایجنسیوں کے سربراہوں پر عائد ہوتی ہے ان کو تبدیل کیا جائے تو انہوں نے کہاکہ میں صوبے کا چیف ایگزیکٹو ہوں اور جو کچھ میں نے کہاہے کہ وہ صحیح محمود خان اچکزئی کی اپنی پالیسی ہے۔

متعلقہ عنوان :