اسیر فلسطینیوں کو رہا نہ کرنے تک جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوجیوں کو بھی رہا نہیں کیا جائیگا، حماس

منگل 9 اگست 2016 16:48

غزہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 اگست ۔2016ء) حماس نے باور کرایا ہے کہ اسرائیل جب تک جیلوں میں ڈالے گئے فلسطینی اسیران کو رہا نہیں کریگا اس وقت تک غزہ کی پٹی میں جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوجیوں کو بھی رہا نہیں کیا جائیگا۔ اطلاعات کے مطابق حماس ترجمان عبدالطیف قانوع نے غزہ میں ریڈ کراس کے دفتر کے سامنے ہونے والے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی دشمن کو پہلے ہمارے اسیران کو رہا کرنا ہو گا۔

اس کے بعد اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا۔ حماس رہنما نے اسرائیلی جیلوں میں بھوک ہڑتال کرنیوالے فلسطینی قیدیوں کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور کہا کہ فلسطینی مجاھدین نے دشمن کے فوجیوں کو مہمان نہیں بنا رکھا ہے۔ انہیں جنگی قیدی بنایا گیا ہے تاکہ ان کی رہائی کے بدلے میں فلسطینی اسیران کو اسرائیلی جیلوں سے آزادی دلائی جا سکے۔

(جاری ہے)

عبدالطیف القانوع کا کہنا ہے کہ مزاحمتی تنظیموں نے اپنے عمل سے ثابت کیا ہے کہ وہ اسرائیلی جیلوں میں قید اپنے بہن بھائیوں کی رہائی کیلئے دشمن کے فوجیوں کو جنگی قیدی بناتے رہیں گے۔خیال رہے کہ اسرائیل کی جیلوں میں 7 ہزار سے زائد فلسطینی پابند سلاسل ہیں۔ ان میں 1500 فلسطینی مریض ہیں جبکہ 750 انتظامی حراست کے تحت قید کیے گئے ہیں۔ اسیران میں 400 بچے اور 70 خواتین بھی شامل ہیں۔

ادھرغزہ کی پٹی میں فلسطینی مجاہدین نے دشمن کے چار فوجیوں کو جنگی قیدی بنا رکھا ہے۔حماس نے ماضی میں بھی متعدد بار دشمن کے جنگی قیدیوں کی رہائی کے بدلیمیں اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کو رہائی دلائی تھی۔ 2011ء کو اسرائیل کے ایک فوجی گیلاد شالیت کی رہائی کے بدلے میں اسرائیلی جیلوں میں قید 1050 فلسطینیوں کو رہا کرایا گیا تھا۔