کوئی بھی بھارتی وفد کشمیر آئے،آزادی کے حق میں نعروں سے انکا استقبال کیا جائے ‘سید علی گیلانی

منگل 9 اگست 2016 13:53

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 اگست ۔2016ء)مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئر مین سید علی گیلانی نے بھارت سے ایک غیر معروف اور غیر فعال وفد کی کشمیر آمد کی اطلاعات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ یہ غیر سنجیدہ اور غیر اختیاری لوگ بھارت کے عوام کو یہ تاثر دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ وہ صورتحال کی سنگینی کا ادراک کرکے کشمیری عوام کے زخموں پر مرہم لگانے کے لیے آئے ہیں۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیا ن میں کہاکہ یہ لوگ جہاں کہیں بھی جائیں، انفرادی یا اجتماعی طور پرجس سے بھی ملیں، ہم سب کو یکسو اور یک زبان ہوکر حق خودارادیت کا مطالبہ کرکے صرف اور صرف یہی ایک بات ان پر واضح کرنی چاہیے کہ ہمیں بھارت کی غلامی سے آزادی چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ہمیں نہ نوکری چاہیے، نہ اقتصادی پیکیج، نہ تعمیر وترقی اور نہ ہی وقت گزاری کے لیے بات چیت کا ڈھونگ، ہم سب کا ایک مشترکہ اور متفقہ نعرہ ہونا چاہیے کہ بھارت کے آخری فوجی کی واپسی تک ہماری جدوجہد ہر سطح اور ہر مرحلے پر جاری وساری رہے گی۔

انہوں نے کشمیری عوام سے اپیل کی کہ وہ جن راستوں اور چوراہوں سے گزریں اْن کا آزادی کے فلک شگاف نعروں سے استقبال ہونا چاہیے۔ سید علی گیلانی نے بھارتی فورسز اورپولیس اہلکاروں کی طرف سے پورے مقبوضہ علاقے میں کشمیریوں کے قتل عام کے خلاف پرامن مظاہروں پر طاقت کے وحشیانہ استعمال کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ اب بھارت اور اسکی کٹھ پتلی انتظامیہ نے ان خونخوار بھیڑیوں کو ظلم وستم کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔

یہ لوگ پولیس وردی کے بجائے سادہ کپڑوں میں ملبوس ہوکر مظاہروں میں گھس کر خود ہی تشدد اور پتھراؤ کرتے ہیں، یہی نہیں بلکہ مسجدوں کے لاؤڈ اسپیکروں کے ذریعے لوگوں کو احتجاج میں شامل ہونے کا اعلان کرتے ہیں اور جونہی عوام سڑکوں پر آتے ہیں تو یہ بے ضمیر پولیس اہلکار ان کو گرفتار کرلیتے ہیں۔حریت چیئرمین نے کشمیری عوام سے اپیل کی کہ بھارتی پولیس اہلکاروں کے اس ظلم و بربریت کے خلاف صف آراء ہوکر ان کو عوامی عدالت کے کٹہرے میں کھڑا کریں۔

انہوں نے پنڈت کے خلاف چسپاں کئے جانیوالے پوسٹر جن میں انہیں وادی سے چلے جانے کو کہاگیا ہے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ہماری جدوجہد کسی فرقے یا مذہب کے خلاف نہیں، یہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے اور ایسی سازشیں ماضی میں بھی ہوئی ہیں اور انہیں کسی بھی صورت میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔