خیبرپختونخوا اسمبلی نے کوئٹہ سول ہسپتال میں ہونیوالے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملکی سلامتی پر حملہ قراردیدیا

حکومت دہشت گردی کے خاتمہ کے لیے ہنگامی بنیادوں پر نیشنل ایکشن ہلان پرعمل درآمد یقینی بنائیں،ملک دشمن عناصر کوہرقیمت پر ختم کرنا ہوگا،اراکین اسمبلی

پیر 8 اگست 2016 21:05

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔8 اگست ۔2016ء) خیبرپختونخوا اسمبلی نے کوئٹہ سول ہسپتال میں ہونیوالے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملکی سلامتی پر حملہ قراردیدیا، حکومت دہشت گردی کے خاتمہ کے لیے ہنگامی بنیادوں پر نیشنل ایکشن ہلان پرعمل درآمد یقینی بنائیں، خیبر پختو نخوا اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر مہر تاج روغانی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔

عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سردارحسین بابک نے ایوان میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں امن امان کی صورت حال انتہائی خراب ہے، کوئٹہ دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں کوئٹہ دھماکہ پاکستان کی سلامتی پر حملہ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ آرمی پبلک سکول واقع کے بعد جو نیشنل ایکشن پلان مرتب کیا گیا تھا اس پر مکمل عمل درآمد ہونا چاہیئے،اجلاس کے دوران سپیکر نے معمول کی کاروائی معطل کرکے امن وآمان پر بحث ہوئی، اپوزیشن لیڈر لطف الرحمان نے کہا کہ ملک میں دہشت گردی پرقابوپانے کیلئے متحد ہونا ضروری ہے ، حکمرانوں کی ناقص پالیسوں کی وجہ سے عوام کو یہ ایسے حالات کاسامنا ہے، امن امان کی صورت حا ل جب تک بہتر نہیں ہوگی اس وقت تک ملک ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہوسکتا سینئر صوبائی بلدیا ت عنایت اﷲ خان نے ایوان کوبتایا کہ کوئٹہ میں ہونیوالے سانحہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ، پاکستان اندورنی اوربیرونی سازششوں کا شکار ہوچکا ہے وقت کا تقاضا ہے کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان پر سنجیدگی سے کام کریں۔

(جاری ہے)

پاکستان مسلم لیگ کے پارلمارنی لیڈر اورنگزیب نلوٹہ کا کہنا تھا کہ دہشت گردی نے ملک کو دیمک کی طرح چاٹ لیا ہے ملک دشمن عناصر پاک زمین کی بنیادوں کو کمزور کرنا چاہتے ہیں عوام دہشت گردی کا مقابلہ کر رہی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اے پی ایس کے واقع کے بعد پوری قوم سوگ میں مبتلا تھی واقع کے بعد پوری قوم متحدہ ہوئی اور دہشت گردی کے خاتمہ کے لیے نیشنل ایکشن پلان مرتب کیاگیا مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کو عوام نے ووٹ دہشت گردی کے خاتمہ کے لیے دیا آج ملک کے حالات پہلے سے بہتر ہیں ماضی کی حکومتوں میں ہر دن دھماکے ہوا کرتے تھے لیکن اب ضر ب عضب کے بعد ملکی حالا ت میں بہتری آئی ہیں اور دہشت گردی کا نیٹ ورک توڑ دیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی قائدانہ صلاحیتوں کی بدولت ملک میں آج امن قائم ہوا ہیں46ارب ڈالر کے پاک چائینہ منصوبے کے خلاف سازش کی جارہی ہیں کہ دہشت گردی کی جنگ میں فتح پاکستانی عوام کی ہوگی ۔سینئر صوبائی وزیر صحت شہرام ترکئی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہ کہا دنیاکی بڑی جنگوں میں بھی کبھی ایسا نہیں ہوا کہ ہسپتالوں کو نشانہ بنایا گیا ۔

عوام دشمن نے ہسپتال کو نشانہ بنا کر ظلم کی انہتاء کردی دہشت گردی کے لیے سب کو مل کرسنجیدگی سے کام کرنا ہوگا۔صوبائی وزیر شاہ فرمان نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت ملک کی تاریخ میں پہلی حکومت ہے جس نے دہشت گردی کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادار کیا ۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں ہر تین میں سے دو جرائم میں افغان مہاجرین ملوث ہیں ۔یورپ دو لاکھ مہاجرین کو برداشت نہیں کر سکتا جبکہ پاکستان چالیس سال تک تیس لاکھ افغان مہاجرین کو اپنا مہمان بنا کر ررکھا ہے، مہاجرین نے پاکستانی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بنائے ہوئے ۔

حکومت افغان مہاجرین کے خلاف نہیں ہیں بلکہ افغان حکومت کے غلط رویے کے خلاف ہیں کچھ دن پہلے پاکستانی ہیلی کاپٹر کر ش ہوا تا حال اسکا کوئی پتہ نہیں لگا،افغانستان میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے ہمارے لوگوں کو یر غمال بنایا ہوا ہے ۔انکا کہنا تھا کہ جب روس نے افغانستان میں حملہ کیا تو مہاجرین کی پاکستان آمد شروع ہوئی تو محمود خان اچکزئی نے روس کے کہنے پر نے مہاجرین کی شدید مخالفت کی تھی اب وہ افغان مہاجرین کے حق میں بات کررہے ۔ اجلاس کے دوران کوئٹہ دھماکہ میں جاں بحق ہونیوالوں کی ایصال ثواب کیلئے دعا جبکہ زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی گئی،جس کے بعد اجلاس کوبدھ کے روز تک ملتوی کردیا۔