جنگلی حیات کی خریداری اورانکی دیگر پارکس و چڑیا گھروں میں منتقلی پر 2ماہ تک کے لئے پابندی لگانے کا فیصلہ

ٹکس ( چیچڑ) سے پھیلنے والے کانگو وائرس سے جنگلی حیات کو کوئی خطرہ نہیں ،25سالہ پیشہ وارانہ زندگی میں جنگلی حیات میں یہ وائرس دیکھنے میں نہیں ، احتیاطی تدابیر ضروری ہیں‘ڈاکٹر ذوالفقار / ڈاکٹر لطیف

پیر 8 اگست 2016 18:14

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔8 اگست ۔2016ء) صوبہ بھر کے چڑیا گھروں اور جنگلی حیات کے پارکس کے انچارج صاحبان اپنے متعلقہ علاقوں کے پارکس میں موجود جانوروں اور پرندوں کا خاص خیال رکھیں اورکانگووائرس کے حوالے سے جاری کردہ ایس او پی پر حرف بحرف عملد درآمد یقینی بنائیں ،چڑیاگھروں اوروائلڈلائف پارکس کے جانوروں اورپرندوں کو دیگرپارکس میں منتقل کرنے اور نئے جانوروں او ر پرندوں کے خریداری پر 2ماہ کیلئے پابندی لگانے کااصولی فیصلہ کیا گیا ہے ۔

ڈائریکٹر جنرل جنگلی حیات وپارکس پنجاب خالد عیاض خان نے یہ بات یہا ں لاہورچڑیا گھر میں کانگووائرس بارے آگہی کیلئے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ اس موقع پر یونیورسٹی آف وٹرنری سائنسز کے ڈاکٹر لطیف ، پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ زوالوجی کے ڈاکٹر ذوالفقار ، اینٹالو مولو جسٹ محکمہ صحت ڈاکٹرسعید الرحمن اورصوبہ کے تمام چڑیا گھروں اور وائلڈ لائف پارکس کے انچارج صاحبان بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے سیمینار میں کانگووائرس بارے تحقیق کیلئے محکمہ کے افسران پر مشتمل ایک 5رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی جو اپنے متعلقہ ذرائع سے کانگو وائرس بارے معلومات حاصل کرکے رپورٹ کرنے کی پابند ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ جانوروں کی انسپکشن کرتے وقت تمام احتیاطی تدابیر اوراحتیاطی لباس کو یقینی بنایا جائے ۔سیمینار میں ڈاکٹر ذوالفقار نے کہا کہ ٹکس ( چیچڑ) سے پھیلنے والے اس وائرس سے جنگلی حیات کو کوئی خطرہ نہیں تاہم احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ضرورت ہے ۔

یونیورسٹی آف وٹرنری اینڈاینیمل سائنسزکے ڈاکٹر لطیف نے کہا کہ ان کی 25سالہ پیشہ وارانہ زندگی کے دوران آج تک جنگلی حیات میں یہ وائرس دیکھنے میں نہیں آیا تاہم اس سلسلہ میں وائلڈ لائف پارکس اورچڑیا گھروں میں مانیٹرنگ کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ چڑیا گھروں اور وائلڈلائف پارکس میں جانوروں کے پنجروں اورجنگلوں کوہفتہ میں کم سے کم ایک بار ایف 10اور بلیچ کے ساتھ واش کرنا چاہئے تاکہ ٹکس کا لوڈکم کیا جاسکے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر ٹکس( چیچڑ)کانگو وائرس کا کیریئر نہیں ہوتا تاہم یہ ٹکس ( چیچڑ) دیگربیماریوں کا باعث بن سکتے ہیں اسے لیے ان کا خاتمہ ضروری ہے ۔

متعلقہ عنوان :