مسئلہ کشمیر پر وزیر اعظم مود ی کی خاموشی پر بھارتی اپوزیشن کی شدید تنقید

ہم کو ان سے وفا کی ہے امید، جو نہیں جانتے وفا کیا ہے،غلام نبی آزاد

پیر 8 اگست 2016 16:48

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔08 اگست۔2016ء) بھارتی اپوزیشن جماعتوں نے مسئلہ کشمیر پر وزیر اعظم نریندرمودی کی خاموشی کو ہدف تنقید بنایا ہے اور فوری طورمقبوضہ کشمیر کی حالیہ صورتحال پرکل جماعتی کانفرنس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ بھارتی اپوزیشن کے مطابق اگرچہ حکومت نے کشمیر پر تمام فریقین کے ساتھ بیک چینل بات چیت شروع کی ہے تاھم وزیر اعظم نریندر مودی کی اس معاملے پر خاموشی تمام اپوزیشن کیلئے باعث تشویش ہے۔

بھارتی اپوزیشن جماعتوں نے کشمیر میں 60 جانوں کے ضیاع پر انتہائی غم و غصے کا اظہار کیا اور کہا کہ س سے قبل ملک کے کسی دوسرے حصے میں 30 دن مسلسل کرفیو کے بارے میں کبھی نہیں سنا گیا ۔حزب اختلاف کے رہنمااور ریاست جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی غلام نبی آزاد نے کہا کہ کشمیر جل رہا ہے لیکن وزیر اعظم نریندر مود ی حکومت کو کوئی تشویش نہیں ہے. انہوں نے ایک اردو شعر میں کشمیریوں کے جذبات کی ترجمانی کی ۔

(جاری ہے)

ھم کو ان سے وفا کی ہے امید، جو نہیں جانتے وفا کیا ہے ۔بھارتی کمیونیسٹ پارٹی سی پی آئی (ایم) کے جنرل سیکرٹری سیتا رام یچوری نے کہا کہ مودی کی خاموشی الفاظ سے زیادہ فصیح ہے ۔ انہوں نے کہا کہ واضح طور پر اشارہ ہے کہ وزیر اعظم جان بوجھ کر کشمیر کے معاملے پر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں . انہوں نے کہا کہ بائیں بازو کی جماعتوں نے 30 روز قبل اس معاملے پر ایک کل جماعتی کانفرنس کا مطالبہ کیا تھا لیکن کانفرنس منظم کرنے کے لئے حکومت کی طرف سے کوئی کوشش نہیں ہوئی ۔

اس سلسلے میں کانگریس کی جانب سے دو مطالبات سامنے آے جس میں مسئلے پر فوری طور پر کل جماعتی اجلاس بلانااور ایک کل جماعتی وفد کو کشمیریوں کے جزبات ٹھنڈے کرنے کے لئے کشمیر کے دورے پر بھیجنا شامل ہے۔ بھارتی اپوزیشن کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں ایک ماہ کے دوران 3 ہزارسے زائد سیکیورٹی اہلکاروں سمیت آٹھ ہزار افراد زخمی ہوئے اور ایک ماہ کے دوران فائرنگ کے ایک ہزار واقعات سامنے آئے ہیں۔