صوبوں نے پاسکو کو اربوں روپے کی ادائیگی کرنے سے انکار کر دیا

پیر 8 اگست 2016 16:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔08 اگست۔2016ء) پاکستان ایگریکلچرل سٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن لمیٹڈ (پاسکو) کے سات ارب 20کروڑ روپے کی ادائیگی کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان نے سات ارب 20کروڑ روپے کی گندم گزشتہ5سالوں کے دوران پاسکو سے خریدی تھی۔ آن لائن کو ملنے والی سرکاری دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ خیبر پختونخوا کے وزارت فوڈ نے ایک ارب43کروڑ 98لاکھ روپے کی گندم پاسکو سے خریدی تھی۔

آزاد کشمیر نے پاسکو سے 50کروڑ97لاکھ روپے کی گندم خرید رکھی ہے۔ گلگت بلتستان نے 78کروڑ22لاکھ روپے کی گندم خرید رکھی ہے اس طرح صوبہ بلوچستان نے13کروڑ روپے کی گندم خریدی ہوئی ہے۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق پاسکو کے 17افسران نے 11ملین روپے کے چاول گوداموں سے چرا کر فروخت کر دیئے تھے۔

(جاری ہے)

بر وقت اطلاع ملنے کے باوجود پاسکو حکام افسران سے11 ملین روپے وصول کرنے میں ناکام ہوئی ہے۔

سپر باسمتی چاول، منڈی بہاؤ الدین 5.1ملین ٹن، ڈیرہ الہ یار سے0.6ملین ٹن لاڑکانہ سے31ملین ٹن، مہڑ سے 20ملین ٹن، شکار پور سے11.6ملین ٹن، حیدرآباد سے93ملین ٹن اور کراچی سے319ملین ٹن چاول کو گوداموں سے غیر قانونی طریقہ سے نکالا گیا تھا۔ اس بات کا کھوج سٹاک ٹیم نے چھاپے مار کر چاول غائب ہونے کی رپورٹ فراہم کی تھی لیکن اعلیٰ حکام نے اس پر ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق سابق دور حکومت میں پاسکو حکام نے9ارب کے چاول کی فروخت میں بھی بھاری مالی بدعنوانی کے مرتکب ہوئے تھے لیکن ابھی تک ان افسران کے خلاف بھی کارروائی عمل میں نہیں لائی جا سکی۔