وزیر اعلیٰ بلوچستان نے امن و امان کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس طلب کر لیا

پیر 8 اگست 2016 16:27

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔08 اگست۔2016ء) وزیر اعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہری نے سول ہسپتال دھماکے کے بعد صوبے میں 3 روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے امن و امان کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔وزیراعلی بلوچستان نواب ثنااللہ زہری نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی میں بھارتی خفیہ ایجنسی “را” ملوث ہے،اور میرے پاس اس کے شواہد موجود ہیں جو میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو بھی پیش کروں گا،انہوں نے کہا کہ جنگ کے دوران بھی ہسپتالوں کو نشانہ نہیں بنایا جاتا لیکن دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں اور نہ ہی یہ انسان ہیں۔

یہ آخری سانسیں لے رہے ہیں جس کی وجہ سے بزدلوں کی طرح نہتے لوگوں پر چھپ چھپ کر حملے کررہے ہیں میں انہیں چیلنج کرتا ہوں کہ سامنے آکر لڑیں پھر انہیں دیکھ لیں گے۔

(جاری ہے)

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری نے کہا ہے کہ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال خراب کرنے میں بھارتی خفیہ ایجنسی “را” ملوث ہے جس کے شواہد موجود ہیں جبکہ بہت جلد وزیراعظم نواز شریف اور دفتر خارجہ سے اس حوالے سے ملاقات کروں گا اور شواہد پیش کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی کاررائیوں میں بھارتی خفیہ ایجنسی کے ملوث ہونے کے بار بار شواہد دے رہا ہوں اور پرسوں بھی وزیرداخلہ کو شواہد دئیے، ہم کبوتر کی طرح آنکھیں بند کر کے نہیں بیٹھیں گے بلکہ ان کا مقابلہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں نے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت پہلے بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے صدر کو نشانہ بنایا کیونکہ انہیں پتا تھا کہ اس صورت میں بڑی تعداد میں لوگ ہسپتال میں جمع ہوجائیں گے اور انہوں نے اپنے منصوبے کے تحت ہی ہسپتال میں خودکش حملہ کیا۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان نے مزید کہا کہ ہم آج بھی عوام اور سیکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑے ہیں، پہلے بھی عوام کو تحفظ دیا آئندہ بھی دیں گے، اس طرح کی حرکتوں سے عوام کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔