نوجوان نسل کو تعلیمی انقلاب کے ذریعے بہترین مستقبل سے ہمکنار کرنا وفاقی حکومت کا اولین مشن ہے، 4ارب 58 کروڑ روپے کی لاگت کے منصوبہ کے تحت تمام اضلاع میں جامعات کے ذیلی کیمپس کے قیام کو ترجیح دی جا رہی ہے،پلاننگ کمیشن

پیر 8 اگست 2016 13:20

اسلام آباد ۔ 8 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔08 اگست۔2016ء) پاکستان وژن 2025ء کے تحت نوجوان نسل کو تعلیمی انقلاب کے ذریعے بہترین مستقبل سے ہمکنار کرنا وفاقی حکومت کا اولین مشن ہے، اس سلسلے میں مقامی سطح پر اعلیٰ تعلیمی اداروں کا ایک نیٹ ورک قائم کرتے ہوئے 4ارب 58 کروڑ روپے کی لاگت کے منصوبہ کے تحت تمام اضلاع میں جامعات کے ذیلی کیمپس کے قیام کو ترجیح دی جا رہی ہے۔

پیر کو پلاننگ کمیشن کے حکام نے ”اے پی پی“ کو بتایا کہ ضلع نو شہرہ میں جلوزئی کیمپس میں یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی پشاور کے کیمپس کے لئے600 پچاس ملین کے فنڈز مختص کئے گئے ہیں ۔ سوات یونیورسٹی کے لئے 200سو ملین روپے مختص کئے گئے ہیں جس سے پسماندہ علاقوں کے طلبا و طالبات کو تعلیم کی سہولیات میسر ہو سکیں گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ فاٹا کے دو ہزار طلباء کو اعلیٰ تعلیم دینے کیلئے 250 ملین روپے رکھے گئے ہیں ۔

سوات میں خواتین یونیورسٹی کا کیمپس قائم ہوگا ۔ بنوں یونیورسٹی آف سائنس و ٹیکنالوجی کے لکی مروت کیمپس کو یونیورسٹی میں بدلنے کا منصوبہ بھی بنایا گیا ہے ۔اسی طرح کرک میں خوشحال خان یونیورسٹی میں نیا اکیڈمک بلاک قائم کیا جا رہاہے ۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان امریکہ نالج کوریڈور کے تحت دس ہزار پی ایچ ڈی ایز کو تیار کرنے کیلئے تین سو ملین روپے مختص ہیں ۔اس سال ملکی تاریخ میں ترقیاتی بجٹ کا حجم سب سے زیادہ رکھا گیا ہے ،مالی سال کے ترقیاتی بجٹ میں انفراسٹرکچر کے ساتھ سماجی ترقی پر خصوصی توجہ دی گئی ہے، خیبر پختوانخوا میں یو نیورسٹیوں کے قیام کے لئے خطیر رقم مختص کی گئی ہے جس سے صوبہ میں اعلی تعلیم کو فروغ حاصل ہو گا ۔