Live Updates

عمران خان کو احتساب کی تحریک پہلے اپنے حکومتی صوبے خیبر پختونخواہ سے شروع کرنی چاہیے تھی‘ عمران خان کے دائیں بائیں سیاست دان نہیں بلکہ سرمایہ کار ہیں‘ عمران خان کے ذہن میں کوئی منصوبہ بندی نہیں

عمران خان کی سابقہ اہلیہ اور تجزیہ کار ریحام خان‘ اکبر ایس بابر‘ زاہد حسین اور افتخار احمد کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

پیر 8 اگست 2016 01:42

عمران خان کو احتساب کی تحریک پہلے اپنے حکومتی صوبے خیبر پختونخواہ سے ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔7اگست۔2016ء) عمران خان کو احتساب کی تحریک پہلے اپنے حکومتی صوبے خیبر پختونخواہ سے شروع کرنی چاہیے تھی‘ عمران خان کے دائیں بائیں سیاست دان نہیں بلکہ سرمایہ کار ہیں‘ عمران خان کے ذہن میں کوئی منصوبہ بندی نہیں۔ ان خیالات کا اظہار عمران خان کی سابقہ اہلیہ اور تجزیہ کار ریحام خان‘ اکبر ایس بابر‘ زاہد حسین اور افتخار احمد نے اتوار کو ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ریحام خان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے 2014ء کے دھرنے میں بہت ساری غلطیاں کیں جنہیں وہ پھرسے دہرا رہی ہے، ریخام خان نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے ہمیشہ غیر مناسب وقت میں احتجاج کیا اور یہی اسکی ناکامی کا سبب بھی ہے، تحریک انصاف کے سابق رہنما اکبرایس بابر نے کہا کہ ہم نے عمران خان کی منفی سیاست کو شروع سے ہی ترک کیا اور انہیں کہا کہ اگر آپ نے یہی سیاست کرنی ہے تو پھر میں آپ کے ساتھ نہیں چل سکتا ہاں اگر آپ عوام کی ترقی اور فلاح و بہبود کی سیاست کریں گے تو میں آپ کے ساتھ ہوں جس پر عمران خان نے میرے ساتھ عوامی خدمت کی سیاست کا وعدہ کیا جو انہوں نے پورا نہیں کیا،ہم نے عمران خان کو کے پی کے میں بہتری لانے کا مشورہ دیا تاکہ لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کیا جا سکے لیکن انہوں نے احتجاجی سیاست کو ترجیح دی اور عوامی فلاح و بہبود کو پس پشت ڈال دیا، انہوں نے کہا کہ عمران خان کے دائیں بائیں سیاست دان نہیں بلکہ سرمایہ کار ہیں جس کی وجہ سے انکی جماعت کو نقصان پہنچ رہا ہے، تجزیہ کار زاہد حسین نے کہا کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے ذہن میں کوئی منصوبہ بندی نہیں، وہ ہمیشہ یہی سمجھتے ہیں کہ وہ ریلیوں اور احتجاج سے حکومت کو تبدیل کر سکتے ہیں، عمران خان نے اپنے ماضی کے اسباق سے کچھ بھی نہیں سیکھا اور آج بھی اسی ڈگر پر چل رہے ہین، 2013ء کے عام انتخابات کے بعد عمران خان کے ذہن میں تھا کہ حکومت کو اسکی مدت پوری نہیں کرنے دینی اور اسی کو سامنے رکھتے ہوئے انہوں نے 2014ء میں حکومت کے خلاف دھرنا دیا لیکن وہ اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہو پائے، تجزیہ کار افتخار احمد نے کہا کہ عمران خان وہی کام کر رہا ہے جو 1974,75ء میں ذوالفقار علی بھٹو کے مخالفین نے کیا جن کا مقصد ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت گرانا تھا، انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں عمران خان سال کے 365 دنوں میں سے 100 دن احتجاج کرے گا۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات