چینیوں کیلئے ہیمبر گ ” چین کا قلعہ “بن چکا ہے

ہیمبرگ کی بندرگاہ میں پہلا چینی جہاز 1731 ء میں داخل ہوا تھا آج چین ہیمبرگ کا بہت اہم تجارتی شراکت دار بن گیا ہے

ہفتہ 6 اگست 2016 16:18

برلن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔06 اگست۔2016ء) جرمنی کی مشہور بندرگاہ ہیمبرگ کو” چین کا قلعہ“ کہا جاتا ہے ،یہ انیسویں صدی میں فری پورٹ کہلاتی تھی جہاں ایک ویئر ہاؤس کمپلیکس بھی موجود ہے جہاں چین سے درآمد کی جانیوالی چائے ، ریشم اوردیگر اشیاء رکھی جاتی تھیں ، اس علاقے میں قالینوں کی ایک دکان ، ایک عجائب گھر اور ایک بین الاقوامی میوزیم بھی موجود ہے ، اس بندرگاہ کی ایک اور خوبی یہ ہے کہ سلک روڈ اس تک آتی ہے ،چین اورجرمنی کے درمیان صدیوں سے تعلقات موجود ہیں کیونکہ چینی اشیاء اس بندرگاہ تک آتی تھیں ، تاریخی روایات کے مطابق 1731ء میں چین کے شہر گوانگ ژو سے پہلا جہاز چائے ، ریشم اور چینی مٹی کے برتن لے کر ہیمبرگ کی بندر گاہ میں داخل ہوا تھا۔

(جاری ہے)

ہیمبرگ کی بزنس ڈویلپمنٹ کارپوریشن کے انٹرنیشنل بزنس کے ڈائریکٹر سٹیفن مارٹز کا کہنا ہے کہ چین اور ہیمبرگ کے جذباتی اور باہمی تعلقات ہمیشہ ناقابل شکست رہے ہیں ، آج کل ہیمبرگ میں چین کی 4200کمپنیاں کام کررہی ہیں جبکہ چین کی 550کمپنیوں نے یہاں اپنے دفاتر قائم کر لئے ہیں ،اس لئے مقامی چینی ہیمبرگ کو چین کا قلعہ کے نام سے پکارتے ہیں ،چین 1980ء سے ہیمبرگ کا بہت اہم تجارتی شراکت دار بن گیا ہے ، آج کل جرمنی کی چین کیلئے 50ویں سب سے زیادہ تجارت ہیمبرگ سے ہوتی ہے۔

متعلقہ عنوان :