بھارت کے 24 مرکزی وزراء فوجداری مقدمات کی زد میں

ہفتہ 6 اگست 2016 14:06

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔06 اگست۔2016ء) بھارت کے 24 مرکزی وزراء پر فوجداری کے مقدمات چل رہے ہیں جبکہ 34 فیصد ریاستی وزراء قتل ،اقدام قتل اور اغواء سمیت سنگین جرائم میں ملوث ہیں ۔ ڈیموکریٹک ریفارمز ایسوسی ایشن کی طرف سے بھارت کی 29 ریاستی اسمبلیوں کے 620 میں سے 609 وزراء کاتجزیہ کیا گیا جس کے مطابق اعلی ترین اثاثوں کے مالک وزراء میں تیلگو دیشم پارٹی کے پونگورو ناراین 496 کروڑ روپے کی مجموعی اثاثوں کے ساتھ سرفہرست ہے جبکہ کانگریس کے ڈی کے شیواکمار251 کروڑ روپے کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔

سروے کے مطابق 609 وزراء کے ڈیکلیریشنز کا تجزیہ کیا گیا بھارت کی ریاستی وزراء کی تعداد 210 ہے جس میں سے 34 فیصد وزراء کے خلاف فوجداری مقدمات ہیں جبکہ مرکزی حکومت کے 78 وزراء میں سے 24 کے خلاف فوجداری مقدمات درج ہیں۔

(جاری ہے)

ریاستی اسمبلیوں کے 113 وزراء کے خلاف خواتین کے خلاف جرائم ، قتل ، اقدام قتل اور اغوا سمیت سنگین فوجداری مقدمات درج ہیں۔تحقیق میں کہاگیا ہے کہ نئی دہلی کی مرکزی حکومت کے 78 وزراء میں سے 24 کے خلاف سنگین فوجداری مقدمات درج ہیں۔سنگین فوجداری مقدمات کے وزراء کے سب سے زیادہ تناسب والی ریاستوں میں جھارکھنڈ 9، دلی سے چار، تلنگانہ سے نو، مہاراشٹر سے 18، بہار سے 11 اور اتراکھنڈ میں سے دو وزراء شامل ہیں

متعلقہ عنوان :