یمن کے سابق باغی صدر کی دولت 25 ارب ڈالر سے متجاوز
ہفتہ 6 اگست 2016 11:38
(جاری ہے)
وہ اپنے تیس سالہ دور اقتدار کے دوران قومی خزانے پر سانپ بنے رہے ہیں۔ جب سے یمن میں لڑائی شروع ہوئی ہے وہ مسلسل باغیوں کو اسلحہ فروخت کیے جا رہے ہیں۔ اس اسلحے سے حاصل ہونے والی کروڑوں ڈالر کی آمدن بھی سابق صدر علی عبداللہ صالح کی جیب میں جاتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ حالیہ کچھ عرصے کیدوران سابق صدر نے باغیوں کو ڈیڑھ ارب ڈالر کا اسلحہ فروخت کیا۔خیال رہے کہ حال ہی میں سابق صدر کے ایک بیٹے خالد علی عبداللہ صالح نے فیس بک پر پوسٹ ایک بیان میں کہا تھا کہ ان کے والد کا اصل سرمایہ قوم کے لیے ان کی خدمات ہیں۔ ان کے پاس دولت نہیں اور نہیں اور نہ ہی انہوں نے قومی خزانے کو ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کیا ہے۔خالد صالح کے اس دعوے کے جواب میں ڈاکٹر عبدالکریم عواضی نے لکھا کہ علی عبداللہ صالح نے یمن میں موبائل سروس فراہم کرنے والی کمپنی میں 1 ارب 20 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔ یمن کے دو سرکاری بنکوں میں ان کی بھاری رقوم موجود ہیں۔ اس کے علاوہ پیرس، لندن اور متعدد عرب ملکوں میں علی صالح کی دولت کا اندازہ 90 کروڑ ڈالر لگایا گیا ہے۔انہوں نے سابق یمنی صدر کی دولت کی تفصیلات کے بارے میں مزید بتایا کہ علی صالح نے ایک بحری بیڑاخریدا، افریقا کی ایک فضائی کمپنی میں سرمایہ کاری کی، عرب اور افریقی بنکوں میں اپنا سرمایہ منتقل کیا اور 200 ملین ڈالر کا سونا جمع کرکے بیچا گیا۔ ڈاکٹر عواضی نے الزام عایدکیا کہ سابق صدر نے اپنے دور حکومت نے نہایت مقرب اور رشتہ دار کلیدی عہدوں پر تعینات کیے جنہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے ملنے والی عالمی امداد ہڑپ کی۔ ایک قریبی رشتہ دار کو پلاننگ اور عالمی تعاون کی وزارت سونپی گئی اور سوشل ڈویلپمنٹ بنک اس کے سپرد کیا گیا جس نے قومی خزانے کو ناقابل یقین نقصان پہنچایا۔انہوں نے مزید کہا کہ سنہ 2000ء سے 2010ء تک علی صالح کے اثاثوں کی مالیت 14 ارب ڈالر بتائی گئی تھی۔ کسی معلوم نہیں کہ وہ رقم کہاں گئی۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
سڈنی، چاقوحملے میں جاں بحق پاکستانی گارڈ کی نمازجنازہ
-
گزشتہ سال دنیا کے 28 کروڑ افراد شدید غذائی قلت کا شکار رہے، اقوام متحدہ
-
مسجد نبوی ﷺمیں ایک ہفتہ کے دوران 60 لاکھ زائرین کی آمد
-
ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم کو انسداد بدعنوانی کی تحقیقات کا سامنا
-
غزہ سے ملنے والی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کیے جانے کا دعوی
-
اسرائیلی بمباری میں ننھا بچہ زخمی، چہرے پر 200 ٹانکے لگے
-
پاکستان کیساتھ مضبوط رشتہ ہے، امریکا نے اختلافات کی خبروں کو مسترد کردیا
-
فلسطینیوں پرمظالم پر امریکی جامعات میں احتجاج شدت اختیارکرگیا
-
سعودی عرب، بس ڈرائیوروں کیلئے یونیفارم کی شرط لازمی کردی گئی
-
برطانیہ،دکانوں میں چوری کے واقعات 20 برس کی بلند ترین سطح پر
-
شدید تنقید کے بعد ملالہ یوسفزئی کا فلسطین کے حق میں بیان سامنے آگیا
-
افغانستان میں طالبان ریاست کو تسلیم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، امریکا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.