حکومت نے ابھی تک حقوق نسواں بل کی متنازعہ شقوں پر دینی جماعتوں کے اعتراضات کا جواب نہیں دیا۔۔ پروفیسر ساجد میر

Mohammad Ali IPA محمد علی جمعرات 4 اگست 2016 20:23

لاہور(اْردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی 04 اگست۔2016ء ) امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہاہے حقوق نسواں بل کی متنازعہ شقوں پر دینی جماعتوں کے اعتراضات کا حکومت نے ابھی تک جواب نہیں دیا۔ دینی جماعتوں اور حکومت کی مشترکہ کمیٹی کے ابتدائی اجلاس کے بعدکوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔برطانیہ کے دو ہفتے کے دور ے پر روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سستی ہماری طرف سے نہیں حکومتی ارکان سستی کا مظاہرہ کررہے ہیں، وزیر اعلی محمد شہباز شریف کے نوٹس میں یہ بات لائی جا چکی ہے، وزیر اعلی نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہی ہے اور بہت جلد مشترکہ کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں بل کا ازسرنو جائزہ لیا جائے گا۔

(جاری ہے)

پروفیسر ساجد میر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ دینی جماعتوں کے دباؤ کی وجہ سے ہی پنجاب حکومت نسواں بل کی اسمبلی میں منظوری کے باوجود نوٹیفکیشن جاری نہیں کررہی۔ ا ن کا کہنا تھا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی طرف سے متبادل بل لانے کی بات سے میں متفق نہیں ہوں، میں سمجھتا ہوں کہ پنجاب حکومت کے پیش کردہ بل کی اصلاح کرکے اسے ہی حتمی شکل دینی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب تک نسواں بل کی چار متنازعہ شقوں پر بات چیت ہوئی ہے مزید شقوں پر بحث آئندہ اجلاس میں ہو گی۔