آئینہ دکھایا تو برا مان گئے………… سارک وزرائے داخلہ کانفرنس میں چوہدری نثار کے دہشتگردی کے حوالے سے خطاب نے بھارتی و زیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کو کانفرنس ہال سے بھاگنے پر مجبور کر دیا

چوہدری نثار کے کشمیر میں بھارتی مظالم بارے سخت موقف پر بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی سٹی گم ہو گئی ‘چوہدری نثار کی دہشتگردی کا مطلب بتانے کے حوالے سے مدلل تقریرپر راج ناتھ دانتوں میں انگلیاں دبانے پر مجبور‘ وزیر داخلہ چوہدری نثار سے ملے ہی واپس بھارت روانہ

جمعرات 4 اگست 2016 17:35

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔4 اگست ۔2016ء) ساتویں سارک ممالک وزرائے داخلہ اجلاس کے دوران وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی جانب سے کشمیر میں بھارتی مظالم پر سخت موقف نے بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی سٹی گم کر دی‘ چوہدری نثار کی تقریر ختم ہونے سے قبل ہی بھارتی وزیرداخلہ چپکے سے کانفرنس ہال سے بھاگ کھڑے ہوئے‘ چوہدری نثار کی جانب سے دہشت گردی کا مطلب بتانے کے حوالے سے مدلل تقریرپر راج ناتھ دانتوں میں انگلیاں دبانے پر مجبور‘ وزیر داخلہ چوہدری نثار سے ملے ہی واپس بھارت روانہ ہو گئے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں جاری ساتویں سارک ممالک کے وزرائے داخلہ کے اجلاس میں دیگر رکن ممالک کے ساتھ بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے بھی شرکت کی۔

(جاری ہے)

ان کی آمد کے موقع پر وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے ان سے صرف ہاتھ ملانے پر اکتفا کیا اور مسکراہٹ کا تبادلہ تک نہ کیا۔ اپنے سخت رویہ کی وجہ سے مشہور چوہدری نثار علی خان نے اجلاس سے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ اب میں آپ کو بتاتا ہوں کہ دہشت گردی کسے کہتے ہیں اور اس کے بعد انہوں نے جب اپنا خطاب شروع کیا اور بھارت کے زیر تسلط مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے مظلوم کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے حوالے سے اپنا موقف بیان کیا تو اس موقع پر راج ناتھ سنگھ سخت مضطرب دکھائی دئیے اور دانتوں میں انگلی دبا کر بیٹھے رہے۔

ا بھی چوہدری نثار کا اجلاس سے خطاب جاری تھا کہ راج ناتھ سنگھ چپکے سے کانفرنس ہال سے بھاگ کھڑے ہوئے اور بغیر اپنے میزبان چوہدری نثار کو ملے واپس بھارت روانہ ہو گئے۔