مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فورسز کی وحشیانہ کارروائیوں میں 100سے زائد افراد زخمی

بھارتی پولیس نے چھاپوں کے دوران 500نوجوانوں کو گرفتار کرلیا، سرینگر، شوپیاں، کولگام، پلوامہ، ودیگر علاقوں میں کرفیوکا27 ویں روز بھی نفاذ

جمعرات 4 اگست 2016 17:33

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔4 اگست ۔2016ء) آج پورے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فورسز کی طرف سے پر امن مظاہرین پر طاقت کے وحشیانہ استعمال سے سو سے زائد افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہزاروں کی تعداد میں لوگ آج وادی کے تمام دس اضلاع اور جموں کے علاقے کشتواڑمیں کرفیو توڑتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے اور زبردست بھارت مخالف مظاہرے کئے ۔

انہوں نے نماز ظہر سڑکوں پر ادا کی اور کشمیرمیں جاری قتل عام کے خلاف احتجاج کیلئے احتجاجی دھرنے دیے ۔ پولیس نے مظاہرین جو ’’اقوام متحدہ جاگو جاگو ، ہم کیا چاہتے ہیں،رائے شماری اورریاستی دہشت گردی مردہ باد‘‘جیسے نعرے لگاتے ہوئے سرینگر کے علاقے سونہ وار میں اقوام متحدہ کے مبصردفتر کی طرف مارچ کر رہے تھے پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا ۔

(جاری ہے)

فوجیوں نے پہلگام میں ایک ریلی کے دوران نوجوانوں کے تین درجن سے زائد موٹر سائیکلوں کو آگ لگادی۔ بھارتی فورسز نے کشتواڑ ، شوپیاں ، بانڈی پورہ اور راجوری سمیت متعدد علاقوں میں مظاہرین پر آنسو گیس اور پیلٹ گن کا بے دریغ استعمال کیا جس کے بعد جھڑپیں شروع ہو گئیں۔ دریں اثنا 8جولائی کوحزب المجاہدین کے کمانڈر برہان مظفر وانی کے ماورائے عدالت قتل کے بعد شروع ہونے والے احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے سرینگر ، شوپیاں، کولگام، اسلام آباد ، پلوامہ اور دیگرعلاقوں میں آج 27ویں روز بھی کرفیو اور دیگر پابندیوں کا نفاذ برقرار رہا ۔

بھارتی پولیس نے مظاہرے روکنے کیلئے مقبوضہ وادی کے مختلف مقامات سے 500سے زائد نوجوان گرفتار کر لیے ۔ بھارتی پولیس نوجوانوں کو گرفتار کرنے کیلئے رات کے وقت انکے گھروں پر چھاپے مارتی ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے ایک بیان میں میں کمانڈر برہان مظفر وانی کو بعد از شہادت ’’تمغہ عزیمت ‘‘ سے نوازنے کا اعلان کیا۔

ادھر انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں پیلٹ بندوق کے استعمال پر شہریوں کے قتل پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ پیلٹ بندوق کا استعمال امتیازی اور غلط ہے اور اس ہتھیار کی امن و قانون کے نفاذ میں کوئی جگہ نہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیم نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ وہ پیلٹ بندوق کا استعمال فوری طور پر روک دے۔