مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے سہ فریقی مذاکرات ضروری ہیں‘شبیر شاہ

جمعرات 4 اگست 2016 12:41

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 اگست ۔2016ء) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سیکریٹری جنرل اور ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے سربراہ شبیر احمد شاہ نے اقوم متحدہ کے جنرل سیکریٹری بانکی مون کی طرف سے جموں وکشمیر کی ابتر صورتحال پر اظہار تشویش پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاہے کہ عالمی ادارے کی طرف سے مقبوضہ علاقے کی صورتحال پر مسلسل نظررکھنے کے باوجود بھارت انسانی حقو ق کی سنگین پامالیاں اور نہتے کشمیریوں کا قتل عام جاری رکھے ہوئے ہے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق شبیر شاہ نے جو گھر میں نظربند ہیں سرینگر میں جاری ایک بیان میں کشمیر کی کشیدہ صورتحال کے بارے میں بانکی مون کے ترجمان کے حالیہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ بھارت مقبوضہ علاقے میں بڑے پیمانے پر قتل عام اور انسانی حقوق سے متعلق قوانین کی ہمیشہ سے دھجیاں اڑاتا آرہا ہے اور گزشتہ 69برس کے دوران بھارت نے مقبوضہ علاقے میں لاکھوں نہتے کشمیریوں کو قتل کر کے کشمیر کو ایک مقتل گاہ میں تبدیل کردیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ اگرچہ یہ بات طمینان بخش ہے کہ خود اقوم متحدہ کے جنرل سیکریٹری کشمیر کے حالات پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں اوروہ دونوں ہمسایہ ممالک بھارت اور پاکستان کو اس دیرینہ مسئلے کا پْر امن حل تلاش کرنے کیلئے کہہ رہے ہیں تاہم یہ بات بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان تین جنگیں ہونے کے باوجود یہ مسئلہ حل نہیں ہوسکا ہے کیونکہ اقوم متحدہ نے کشمیر کے سیاسی مستقبل سے متعلق منظور کی گئی قراردادوں پر عمل درآمد کرانے کیلئے ابھی تک کوئی موثر کردار ادا نہیں کیاہے۔

انہوں نے واضح کیاکہ کشمیر کوئی سرحدی تنازعہ نہیں بلکہ ایک متنازعہ علاقہ ہے اور دیرینہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق سہ فریقی مذاکرات ضروری ہیں۔ شبیر شاہ نے پاکستان کی پارلیمنٹ میں جموں و کشمیر کی موجودہ صورت حال سے متعلق متفقہ قراردادکی منظوری کو تحریک آزادی کیلئے نیک شگون قرار دیتے ہوئے کہا کہ کشمیرمیں بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالیوں کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کیلئے دنیا بھر میں پاکستان کے سفارت خانوں کا کردار اہم ہے ۔