پنجاب میں بچوں کے اغواء کا کوئی منظم گینگ ملوث نہیں‘پنجاب پو لیس

پنجاب میں گزشتہ سال 6793بچے لا پتہ ہوئے،6661بچے خود گھروں میں واپس آگئے ، پنجاب میں گزشتہ 5سال میں ابھی تک 132بچے لا پتہ ہیں ‘آئی جی پنجاب ‘مشتاق سکھیرا اور ایڈیشنل آئی جی آپریشنز شہزادہ سلطان کی مشترکہ پریس کانفرنس

بدھ 3 اگست 2016 23:04

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔3 اگست ۔2016ء) انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس مشتاق سکھیرا اور ایڈیشنل آئی جی آپریشنز پنجاب شہزادہ سلطان نے کہاکہ پنجاب میں بچوں کے اغواء کا کوئی منظم گینگ ملوث نہیں،بچو ں کے لاپتہ ہونے سے متعلق پولیس نے لا پرواہی کا مظاہرہ نہیں کیا ، گمشدہ بچوں کی تلاش کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے ۔

ان خیالات کا اظہا رآئی جی پنجاب مشتاق احمد سکھیرا اور ایڈیشنل آئی جی آپریشنز پنجاب شہزادہ سلطان نے ایوان وزیر اعلیٰ میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا ۔ اس موقع پر سیکرٹری داخلہ پنجاب میجر (ر)اعظم سلیمان بھی مو جود تھے ۔آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا نے کہا کہ لاپتہ بچو ں کی تلا ش کیلئے وسیع حکمت عملی بنا ئی ہے ۔وزیر اعلیٰ پنجاب نے لندن سے ہی لا پتہ بچوں کو تلاش کرنے کی ہدایت جا ری کر دی تھی جس کے بعد پو ری محنت اور جانفشانی سے کام کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

بچو ں کے لاپتہ ہونے سے متعلق پولیس نے لا پرواہی کا مظاہرہ نہیں کیا ۔ گمشدہ بچوں کی تلاش کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے ۔ رواں سال اغواء برائے تاوان کے 4کیس رپورٹ ہوئے ۔ چاروں کیسز میں بچے بازیاب کرائے گئے ملزمان گرفتار کیے گئے یا مارے گئے۔ سارے لاپتہ ہونیوالے بچے اغواء نہیں ہوئے۔ ایڈیشنل آئی جی آپریشنز پنجاب شہزادہ سلطان نے کہا کہ ہماری تحقیقات کے مطابق پنجاب میں بچوں کے اغواء کا کوئی منظم گینگ ملوث نہیں ، پنجاب میں گزشتہ سال 6793بچے لا پتہ ہوئے۔ 6661بچے خود گھروں میں واپس آگئے ، پنجاب میں گزشتہ 5سال میں ابھی تک 132بچے لا پتہ ہیں ، یہ اعدادو شمار پنجاب پو لیس کے درج مقدمات سے اخذ کیے گئے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :