کشمیریوں کیلئے سامان لیجانے والے رفاہی ادارے فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کا چکوٹھی میں دوسرے روزبھی دھرنا جاری

ہزاروں رضا کار لائن آف کنٹرول کے قریب امدادی سامان مقبوضہ کشمیر لیجانے کے منتظر ہیں،امدادی رضاکاروں نے لائن آف کنٹرول کے قریب چکوٹھی میں رات بسر کی،دھرنے میں امدادی رضاکاروں کے ساتھ ساتھ ڈاکٹرزاورپیرا میڈیکل سٹاف کی ٹیمیں بھی شامل ہیں

بدھ 3 اگست 2016 22:48

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔3 اگست ۔2016ء ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کا شکار کشمیریوں کے لئے سامان لیجانے والے رفاہی ادارے فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کا چکوٹھی میں دوسرے روزبھی دھرنا جاری رہا۔ہزاروں رضا کار لائن آف کنٹرول کے قریب امدادی سامان مقبوضہ کشمیر لیجانے کے منتظر ہیں۔امدادی رضاکاروں نے لائن آف کنٹرول کے قریب چکوٹھی میں رات بسر کی۔

دھرنے میں امدادی رضاکاروں کے ساتھ ساتھ ڈاکٹرزاورپیرا میڈیکل سٹاف کی ٹیمیں بھی شامل ہیں۔فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے چیئرمین حافظ عبدالرؤف دھرنے کی قیادت کر رہے ہیں۔امدادی رضاکاروں نے بدھ کی صبح خشک راشن اور امدادی سامان کندھوں پر رکھ کرلائن آف کنٹرول کراس کرنے کی کوشش کی لیکن انتظامیہ کی طرف سے پھر روک دیا گیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر شرکاء نے پاکستانی پرچم اٹھا رکھے تھے اور کشمیریوں کے حق میں شدید نعرے لگائے۔

پورا چکوٹھی کشمیریوں سے رشتہ کیا لاالہ اﷲ،کشمیر بنے گا پاکستان،حافظ محمد سعید کا پیغام ،کشمیر بنے گا پاکستان ،کے نعروں سے گونج اٹھا۔فلاح انسانیت فاؤنڈیشن نے امدادی سامان سرینگر جانے تک دھرنا دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کے ساتھ ہمارا کلمہ طیبہ کا رشتہ ہے۔انکی ہر ممکن مدد کریں گے۔دھرنے کے دوسرے روز فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے چیئرمین حافظ عبدالرؤف نے کہا کہ کشمیریوں کی مدد کے لئے پہلی کھیپ چکوٹھی پہنچی ہے ۔

مزید سامان آئے گا ۔ہم کشمیریوں کی ہر ممکن مدد کریں گے۔ مقبوضہ کشمیر الگ نہیں ‘پاکستان کا حصہ ہے۔بھارت نے طاقت کے بل بوتے پر قبضہ کر کے کشمیریوں کو غلام بنارکھا ہے مگروہ بھارت سرکار کی غلامی قبول کرنے کے لئے تیار نہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارتی ظلم کا شکار کشمیریوں کے لئے امداد ی سامان لے کر لائن آف کنٹرول پر آئے ہیں ۔ہم کشمیریوں کو یقین دلاتے ہیں کہ آزادی کی جنگ اور مشکل وقت میں ہم ان کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ سے کہتے ہیں کہ سامان مقبوضہ کشمیر پہنچایا جائے۔اگر اقوام متحدہ کشمیریوں کے لئے آواز بلند نہیں کرے گی تو وہ بھارت کی طرح مجرم ہو گی۔آج انسانیت کی باتیں کرنے والے خاموش ہیں۔حقوق انسانی کی تنظیمیں جو جانوروں کے حقوق کی باتیں کرتی ہیں انہیں نہتے کشمیریوں پر بھارتی فوج کی جانب سے برستی گولیاں نظر کیوں نہیں آتیں؟۔

انہوں نے کہا کہ فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے ہزاروں رضاکار چکوٹھی لائن آف کنٹرول پر ہیں۔ہم زخمیوں کے علاج معالجہ کے لئے ڈاکٹر،ادویات اور کشمیریوں کے لئے راشن بھجوانا چاہتے ہیں۔کرفیو کے باعث کشمیرمیں غذائی قلت ہے۔چھوٹے بچوں کو دودھ نہیں مل رہا ۔ہم انکی مدد کے لئے آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی قربانیاں رنگ لائیں گی۔آزادی کی منزل قریب ہے۔

لائن آف کنٹرول کو اپنے قدموں سے روندیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم مقبو ضہ کشمیر کے بھائیوں کے لئے امدادی سامان لے کر آئے ہیں ۔جب تک سامان مقبوضہ کشمیر نہیں بھجوایا جاتا ہم یہیں رہیں گے۔ہم اقوام متحدہ و دیگر عالمی دنیا سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اہل پاکستان کی جانب سے کشمیریوں کی مدد کے لئے بھجوایا جانے والا سامان سرینگر تک پہنچایا جائے۔

یہ سیاسی مسئلہ نہیں اور نہ ہی ہار جیت کا مسئلہ ہے بلکہ کشمیر میں بسنے والے مسلمانوں کی زندگیوں کا معاملہ ہے۔مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ تین ہفتوں سے کرفیو نافذ ہے۔پانچ ہزار سے زائد لوگ زخمی ہیں۔ہسپتالوں میں مریضوں کو داخل نہیں کیا جا رہا ۔سینکڑوں نوجوانوں کی پیلٹ گولیاں لگنے سے آنکھیں ضائع ہو چکی ہیں۔کشمیریوں کو علاج کی سہولت میسر نہیں۔

سرینگر،بارہمولا،کولگام و دیگر علاقوں میں کشمیری سڑکوں پر ہیں اور پاکستان کے پرچم اٹھا کرپاکستان کو پکار رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی کہتے ہیں کہ ہم پاکستانی ہیں اور پاکستان ہمارا ہے۔آج چکوٹھی میں کھڑے ہو کر ہم یہ اعلان کرتے ہیں کہ ہم کشمیر ی ہیں اور کشمیر ہمارا ہے۔مودی سن لے ،کشمیر اس کے قبضے میں نہیں رہ سکتا۔1940میں جو جذبے موجود تھے وہی جذبے آج بھی ہیں۔تحریک آزادی کشمیر تحریک پاکستان کا تسلسل ہے۔