پوپ فرانسس کا بیان ’’اسلام امن کا مذہب ہے ‘‘سراہتے ہیں‘مولانا سید محمد عبد الخبیر آزاد

دنیا بھر میں مسلم مسیحی ڈائیلاگ کو فروغ ملے گا ، مذاہب کے درمیان نفرتیں ختم ہونگی‘خطیب بادشاہی مسجد لاہور

بدھ 3 اگست 2016 21:16

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔3 اگست ۔2016ء ) خطیب بادشاہی مسجد مولانا سید عبد الخبیر آزادنے کہا کہ ہم پوپ فرانسس کے اس بیان پر کہ انہوں نے جو پولینڈ یوتھ اجتماع سے واپسی روم پہنچنے پر صحافیوں کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ’’ اسلام کو تشددکے ساتھ جوڑنا درست نہیں ہے اسلام امن کا مذہب ہے دہشت گردی سے اس کا کوئی تعلق نہیں‘‘ کو نہ صرف سراہتے ہیں بلکہ اِسے خوش آئند قرار دیتے ہیں ،پوپ فرانسس کا اسلام پر اظہارِ اطمینان‘ قابل قدر ہے، اس سے دنیا بھر میں مسلم مسیحی ڈائیلاگ کو اور زیادہ فروغ ملے گا اور مذاہب کے درمیان نفرتیں ختم ہونگی ۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے چیئر مین مجلس علماء پاکستان بین المذابب کونسل کے زیر اہتمام منعقدہ امن سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ آج جو کچھ دنیا میں ہورہا ہے اورحالات کو خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اس کے پیچھے دہشت گردوں کے مذموم مقاصد ہیں اور یہ سب ہوس پرستی اورمادیت اور وسائل کے حصول کی جنگ ہے جس کااسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی کسی اور مذہب سے ان کا تعلق ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ہمیں یورپ میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات پر گہرا دکھ ہے جس میں معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا گیا ہے ان اخلاق سوز انسانیت دشمن واقعات پر ہمیں گہرا دکھ اور افسوس ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔انہوں نے کہاکہ دہشت گردوں کو چاہے وہ یورپ میں فساد مچائیں یا پاکستان کے کسی خطے میں اور جس نام سے بھی فساد مچائیں ان کو دہشت گردہی تصور کیا جائے اور ایک ہی نظر سے ان کو دیکھا جائے ہم نے ہمیشہ دہشت گردوں کی مذمت کی ہے اور ہر پلیٹ فارم پر اس کی مذمت کرتے ہیں ۔

دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ،اور ددنیا میں سب سے زیادہ ہمارا وطن پاکستان دہشت گرد ی کی لپیٹ میں ہے ہم پچھلے 30سال سے دہشت گردوں کے نشانہ پر ہیں اور سب سے زیادہ جانی و مالی نقصان اس ملک کا ہوا ہے‘ ہمارے معصوم بچوں پر حملے ہوئے ہیں ہماری برزگوں اور خواتین پر دہشت گردوں نے حملے کئے ہیں ۔ہم کیسے اس بات کو نظر نداز کر سکتے ہیں، ہم دنیا بھر سے اپیل کرتے ہیں کہ اس دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں ملک پاکستان کا ساتھ دیں اور اس ناسور کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم کیا جا سکے اور نہ صرف وطن عزیز پاکستان بلکہ دنیا امن و آشتی کا گہوارہ بن سکے ۔

متعلقہ عنوان :