انڈونیشیاء ترجیحی تجارت کے معاہدے میں آنے والی اشیاء پر کوٹہ کی پابندی ختم کرے ، دنیا میں کوٹہ سسٹم بتدریج ختم ہو رہا ہے ، تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے سے پاکستان انڈونیشیاء تجارت میں اضافہ ہوگا، پاکستان میں آنے والے سالوں میں نئے بجلی گھر لگنے کے بعد انڈونیشیاء سے بڑی مقدار میں کوئلہ برآمد کیا جائے گا

وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر کی انڈونیشین ہم منصب انگارٹیا سٹو لوکیٹا سے ملاقات کے دوران گفتگو

بدھ 3 اگست 2016 20:34

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔3 اگست ۔2016ء ) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ انڈونیشیاء ترجیحی تجارت کے معاہدے میں آنے والی اشیاء پر کوٹہ کی پابندی ختم کرے ، دنیا میں کوٹہ سسٹم بتدریج ختم ہو رہا ہے ، تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے سے پاکستان انڈونیشیاء تجارت میں اضافہ ہوگا، پاکستان میں آنے والے سالوں میں نئے بجلی گھر لگنے کے بعد انڈونیشیاء سے بڑی مقدار میں کوئلہ برآمد کیا جائے گا۔

وہ بدھ کوانڈونیشیاء کے وزیر تجارت انگارٹیا سٹو لوکیٹا سے ملاقات کے دوران گفتگو کررہے تھے۔ وفاقی وزیر نے انڈونیشیاء کے شہر جکارتہ میں بارھویں عالمی اسلامی معاشی فورم میں پاکستان کی نمائندگی کی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ انڈونیشیاء پاکستان سے چاول کی خریداری کیلئے کیئے گئے ایم او یو کی یقینی بنائے اور پاکستان سے چاول کی خریداری میں اضافہ کیا جائے۔

(جاری ہے)

پاکستان اور انڈونیشیاء کے مابین موجود ترجیحی تجارت کے معاہدے کے ریویو کیلئے ٹیکنیکل سطح پر مذاکرات 15-16اگست کو ہوں جس میں معاہدے کی اب تک کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا اور مستقبل کیلئے سفارشات تیار کی جائیں گی۔انڈونیشیاء کے وزیر نے ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے مابین آزاد تجارتی معاہدے کی تجویز پیش کی اور کہا کہ تجارتی معاہدے کو اشیاء کی تجارت سے بڑھا کر سروسز کی تجارت تک لے جایا جائے۔

متعلقہ عنوان :