جامعہ اسلامیہ کلفٹن میں نئے تعلیمی سال کا آغاز

بدھ 3 اگست 2016 20:34

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔3 اگست ۔2016ء)ملک کی معروف دینی درسگاہ جامعہ اسلامیہ کلفٹن میں 27شوال1437ھ کو نئے تعلیمی سال 1437 38-ھ کا آغاز ہوگیا۔ افتتاحی تقریب جامعہ کی مرکزی مسجد مسجد اقصیٰ کے وسیع و عریض ہال میں منعقد ہوئی جس سے سجادہ نشین خانقاہ سراجیہ خواجہ خلیل احمد، نائب رئیس جامعہ اسلامیہ کلفٹن مفتی ابوہریرہ محی الدین، ناظم تعلیمات مفتی ابوذر محی الدین، شیخ الحدیث مولانا جان محمد، رئیس دارالافتاء مولانا کمال الدین المسترشد، مولانا علی نواز و دیگر اساتذہ نے خطاب کیا، تقریب میں معزز علماء کرام اور عمائدین شہر نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی سعادت حاصل کی۔

ناظم تعلیمات مفتی ابوذر محی الدین نے جامعہ اسلامیہ کلفٹن کی دینی و تدریسی خدمات پر روشنی ڈالی۔

(جاری ہے)

موجودہ حالات میں طلباء علوم نبوت پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے اور آپ علم کے ساتھ ساتھ عمل ،رویے میں اعتدال اور صبروتحمل کو بھی اپنانا ہوگا، دور حاضر کے چیلنجز کا مقابلہ کے لیے بھرپور تیاری کی ضرورت ہے۔نائب رئیس مفتی ابوہریرہ محی الدین نے نئے تعلیمی سال میں طلبہ کو خوش آمدید کہتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ طلبہ عظام کو جامعہ کے اندر الحمدﷲ کسی قسم کی تکلیف یا پریشانی نہیں ہے اور نہ ہونی چاہئے، خوب دل لگاکر دینی تعلیم حاصل کریں اور اپنے اساتذہ کرام کا ادب و لحاظ ملحوظ خاطر رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ ہر گزرتے لمحے کے ساتھ جدیدیت آرہی ہے خود کو عصر حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے طلبہ جدید ذرائع سے استفادے کی کوشش کریں مگر اس بات کا بھی خیال رکھیں کہ اپنی اقدار کسی طور متاثر نہ ہوں۔ مفتی ابوہریرہ محی الدین نے کہا کہ اخبارات، کمپیوٹر اور انٹرنیت موجود ہے، جامعہ الازہر سمیت دنیا بھر کی یونیورسٹیاں آن لائن ہیں، خود کو ان سے بھی منسلک کریں اور تحقیق و مطالعہ کی عادت ڈالیں، خود کو محدود نہ رکھیں، ہر چیز کو پڑھیں اور اس پر غور کریں، آپ اس امت کے رہنما ہیں آپ کے اندر سختی نہیں نرمی ہونی چاہئے، تحمل سے واعظ و نصیحت کریں ایک دوسرے کو سننے کا حوصلہ پیدا کریں، آج دنیا میں آگ لگی ہوئی ہے، اپنے آپ کو نفرت اور تشدد سے دور رکھیں اور اس آگ کو بجھانے ،ٹھنڈا کرنے کی کوشش کریں۔

آج ضرورت ہے ان نفرتوں کو ختم کیا جائے اور دلائل کے ساتھ گفتگو کی جائے، بگڑے ہوئے نوجوانوں کی اصلاح کی جائے، ہمارے اندر گورے اور کالے کی کوئی تمیز نہیں، آپ بلا تفریق محبتیں اور علم بانٹیں اپنے اخلاص اور اخلاق کو بلند کریں اس طرح بات کریں کہ لوگ آپ کو سنیں اوردین سیکھیں اور نبی کریم کی سنتوں کی طرف راغب ہوں۔مفتی ابوہریرہ نے طلبہ کو نصیحت کی کہ خود کوکسی بھی قسم کی سیاسی وابستگی سے محفوظ رکھیں اور خالصتاً اپنی تعلیم پر توجہ دیں، اپنے ہر وقت کو کار آمد بنائیں۔

خانقاہ سراجیہ کندیاں شریف کے سجادہ نشین خواجہ خلیل احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کا احترام کریں اور اپنی تعلیم پر توجہ دیں آپ لوگ والدین کو چھوڑ کر علم کے راستے میں نکلے ہیں اس مقصد کے لئے خود وقف کریں بھرپور توجہ دیں اورسیع مطالعے کی عادت ڈالیں، مدارس میں دی جانے والی تعلیم عصری اداروں کے مقابلے میں زیادہ جامع ہوتی ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ اپنے وقت کو قیمتی بنایا جائے، مدارس کے حوالے سے آپ کا کہنا تھا کہ دنیا باتیں کرتی رہتی ہے آپ دنیا والوں کی باتوں پر کان نہ دھریں، دینی اداروں سے تعلق کو مضبوط اور علوم دینیہ کو حاصل کرنے کا شوق پیدا کریں، پر تشدد حالات اور نفرتوں سے خود کو دور رکھیں، علم بانٹیں ، محبتیں بانٹیں لوگوں کو اپنا بنائیں۔