آئین پاکستان کے مطابق صوبائی حکومت کو مکمل اختیار حاصل ہے کہ وہ وفاقی اداروں کی صوبے میں آپریشنز تعداد جو صوبوں کو امن و امان کے لئے درکار ہوں، صوبے کے احکامات کے مطابق چلائے جائیں گے

پیپلزپارٹی کے سینیٹرز تاج حیدر ، سینیٹر ڈاکٹر کریم خواجہ ، سینیٹر سسی پلیجو اور سینیٹر مختار دھامرہ کی بات چیت

بدھ 3 اگست 2016 20:29

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔3 اگست ۔2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیٹرز تاج حیدر ، سینیٹر ڈاکٹر کریم خواجہ ، سینیٹر سسی پلیجو اور سینیٹر مختار دھامرہ نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو مشورہ دیا ہے کہ وہ سندھ میں امن امان کے معاملے پر خواہ مخواہ مخمصہ نہ پھیلائیں اور سندھ کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کریں۔

انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان کے مطابق صوبائی حکومت کو مکمل اختیار حاصل ہے کہ وہ وفاقی اداروں کی صوبے میں آپریشنز تعداد جو صوبوں کو امن و امان کے لئے درکار ہوں، صوبے کے احکامات کے مطابق چلائے جائیں گے،جہاں تک رینجرز کا سوال ہے تو سندھ کی صوبائی حکومت کی امن وامان کے حوالے سے وہ اچھا کام سر انجام دے رہے ہیں اورا سی حوالے سے صوبے کے وزیراعلیٰ کی ہدایت کے مطابق کام کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

معاملہ اس وقت خراب ہوتا ہے اور اسی وقت ابہام پیدا ہوتا ہے جب وفاقی وزیر داخلہ رینجرز کو براہ راست ہدایت دیتے ہیں اور آگ بھڑکا دینے والے بیانات دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امن و امان ایک سنجیدہ مسئلہ ہے جس سے نبٹنے کے لئے قائدانہ صلاحیت ، مفہم و فراست اور حوصلہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ وفاقی وزیرداخلہ گذشتہ تین برسوں میں صرف تین سے چار مرتبہ کراچی آئے اور وہ بھی محض چندگھنٹوں کے لئے، پوری دنیا نے دیکھا کہ کس طرح صرف ایک مسلح شخص نے پورے اسلام آباد کو بہت دیر تک مفلوج کئے رکھااور بالآخر پاکستان پیپلزپارٹی کے ایک جیالے نے ہی اس مسلح شخص پر قابو پایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں امن وامان کے حوالے سے جو خطرات امڈ کر سامنے آرہے ہیں وہ صرف ن لیگ کے مسلح ونگ کی طرف سے ہی ہیں ، یعنی طالبان جنہوں نے 2013 میں کسی بھی پروگریسیو پارٹی کو آزادانہ طور پر الیکشن لڑنے نہیں دیا اور جس کے نتیجے میں ن لیگ اقتدار میں آئی۔ وفاقی وزیرداخلہ کو چاہیے کہ وہ پنجاب میں دہشتگردوں کی پنا گاہوں کے خاتمے کے لئے بھرپور کاروائی کے لئے پاک فوج کے ساتھ تعاون کریں اور سندھ اور دوسرے صوبوں میں ان کی در اندازی کو روکنے کے لئے کام کریں۔

متعلقہ عنوان :