قومی اسمبلی اجلاس ،شوکت نوناری کے والد کے قتل اور خوشاب میں مقامی صحافی پر قاتلانہ حملے کے خلاف صحافیوں کا واک آؤٹ

وفاقی وزپر ریاض پیرزادہ نے ملزمان کیخلاف ایف آئی آر کے اندراج ،گرفتاری کی یقین دہانی کراد ی

بدھ 3 اگست 2016 17:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔3 اگست ۔2016ء ) سکھر میں صحافی شوکت نوناری کے والد کے قتل اور خوشاب میں مقامی صحافی طالب بھٹی پر قاتلانہ حملے کے خلاف صحافی پریس گیلری سے واک آوٹ کرگئے ، وفاقی وزپر ریاض پیرزادہ نے ملزمان کیخلاف ایف آئی آر کے اندراج ،گرفتاری کی یقین دہانی کراد ی،گزشتہ روز قومی اسمبلی کیاجلاس کی کوریج کرنے والے صحافی اجلاس سے واک آوٹ کرگئے جن کو منانے کیلیے وفاقی وزیر ریاض پیر زادہ پہنچ گئے جس پر پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کے عہدیدار ارشد وحید چوہدری، اور صدیق ساجد نے بتایاکہ سکھر میں بیورو چیف شوکت ناناری کے والد کو بے دردی سے قتل کردیا گیا ہے اور ان کے جسم پر تشدد کے نشان بھی تھے مگرتاحال قاتل گرفتار نہیں ہوئے ہیں اورنہ ہی ایف آئی آر درج ہوئی ہے ملزمان دندناتے پھررہے ہیں ، اسی طرح خوشاب میں قبضہ مافیا کے خلاف کام کرنے والے مقامی صحافی طالب بھٹی پر دو دفعہ پہلے بھی حملہ ہو ا گزشتہ روز ان کی صاحبزادیوں کے سامنے ان کی ٹانگیں توڑدی گئیں مگر ملزمان تاحال گرفتار نہیں ہوئے اور نہ ہی ایف آئی آر درج ہوئی جس پر وفاقی وزیر ریاض حسین پیرزادہ نے کہاکہ ناحق ایف آئی فورا ہوجاتی ہے ظلم کی یہ انتہا ہے آپ اجلاس کی کوریج کریں میں اسمبلی کے فلو ر پر اس ایشو کو لاتا ہوں جس پر صحافیوں نے واک آوٹ ختم کیا اور اجلاس میں وفاقی وزیر ریاض حسین پیر زادہ نے کہا کہ صحافیوں کو آئے روز تشد دکانشانہ بنایا جارہا ہے انہوں نے کہاکہ وہ اس حوالیسے آئی جی سندھ اور آئی جی پنجاب سے بات کریں گے اور رپورٹ مانگیں گے صحافیوں کے لیے جرنلسٹس پارلیمانی پروٹیکشن کمیٹی بنائی جائے