مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض فورسز کی ظالمانہ کارروائیاں جاری-قابض فوج کی فائرنگ سے مزید3کشمیری شہید‘ کرفیوکا دائراہ کئی علاقوں تک بڑھا دیا گیا-بھارتی وزیر داخلہ کی سارک کانفرنس میں شرکت کے لیے پاکستان آمد -مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف مظفرآباد اور روالپنڈی میں احتجاجی مظاہرے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 3 اگست 2016 14:52

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض فورسز کی ظالمانہ کارروائیاں جاری-قابض ..

سری نگر(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 اگست۔2016ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض فورسز کی ظالمانہ کارروائیاں جاری ہیں، بھارتی فوج کی فائرنگ سے مزید 3 کشمیری شہید ہوگئے جبکہ مقبوضہ وادی میں سیکورٹی اہلکاروں کی تعداد بھی بڑھادی گئی ہے۔مقبوضہ کشمیر میں 27 ویں روز بھی کشیدگی برقرار ہے ہے اور مقبوضہ وادی میںکرفیو نافذ ہے۔

گزشتہ روز کے مظاہروں کے بعد کرفیو کا دائرہ کار کئی علاقوں تک پھیلا دیا گیا ہے ، تعلیمی ادارے ،کاروبار اور ٹرانسپورٹ بند ہے۔حریت رہنماﺅں کی اپیل پر 5 اگست تک ہڑتال کی جائے گی جبکہ جمعہ کے روز بھارتی ظلم وستم کے خلاف احتجاجی مارچ بھی کیا جائے گا۔بھارتی فوج کی فائرنگ سے مزید 3کشمیری شہید ہوگئے ،8 جولائی سے اب تک بھارتی جارحیت میں 60 سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی سارک کانفرنس میں شرکت کے لیے پاکستان آمد کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کے خلاف مظفرآباد میں بچوں نے مظاہرہ کیا۔آزاد کشمیر کے بچوں نے ہندوستانی فوج کے فائر کیے گئے چھروں سے زخمی ہونے والوں کا روپ دھار کر احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی اور ہندوستان کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں کشمیری بچوں نے مرکزی ایوان صحافت سے آزادی چوک تک ریلی نکالی۔

شرکاءنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر کشمیر میں جاری مظالم کے خلاف نعرے درج تھے۔مظاہرین بچوں نے اپنے جسم پر پٹیاں اور آنکھوں پر سیاہ چشمے لگا کر کشمیر میں فورسز کی درندگی سے متاثر ہونے والے افراد کا روپ دھار رکھا تھا۔بچوں نے کا کہنا تھا کہ کشمیر میں بھارتی فورسز انسانی حقوق کی شدید ترین خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں، لہذا اقوام عالم کشمیر میں جاری مظالم رکوانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

علاوہ ازیں بھارتی وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ کی پاکستان آمد کے خلاف راولپنڈی میں آل پارٹیز حریت کانفرنس نے مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا۔مظاہرین نے غاصب بھارتی فوج کے خلاف نعرے لگائے اور ہندوستانی تسلط سے آزادی کا مطالبہ کیا۔کشمیری نوجوانوں کی بڑی تعداد بھی فیض آباد کے مقام پر ہونے والے احتجاج میں شرکت کے لیے موجود تھی۔پولیس نے مظاہرین کو اسلام آباد میں داخل ہونے سے روک دیا جہاں جنوبی ایشیائی تنظیم برائے علاقائی تعاون (سارک) کے وزرائے داخلہ کا اجلاس جاری تھا، حزب المجاہدین کے سربراہ صلاح الدین بھی مظاہرے میں شریک ہوئے۔

اسلام آباد کے تاجروں میں بھی بھارتی جارحیت کے خلاف غم و غصہ پایا جاتا ہے، جہاں تاجروں نے دارالحکومت کی سڑکوں پر ہندوستانی وزیرداخلہ کے خلاف بینر لگائے۔تاجروں کا مطالبہ تھا کہ کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کے لیے سارک ممالک بھارت کا بائیکاٹ کریں۔واضح رہے کہ سارک کے وزرائے داخلہ کا 2 روزہ سالانہ اجلاس اسلام آباد میں ہورہا ہے جس میں شرکت کے لیے ہندوستانی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ بھی مدعو ہیں۔