کشمیر کی آزادی معاشی ، قومیت یا علاقائیت کا مسئلہ نہیں یہ نظریاتی جنگ ہے ، خون کے آخری قطرے تک لڑینگے‘ سراج الحق

پاکستان ایک ایٹمی قوت اور پاکستانی قوم ایک جرأتمندقوم ہے ۔ بھارت کو سمجھ لیناچاہیے کہ یہ قوم اب اٹھ کھڑی ہوئی ہے بھارتی وزیر داخلہ پاکستان آنے کی غلطی نہ کریں انہیں کوئی ویلکم نہیں کریگا‘ امیر جماعت اسلامی کا آزادی کشمیر مارچ سے واہگہ باڈر پر خطاب

اتوار 31 جولائی 2016 21:34

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31جولائی۔2016ء) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ کشمیر کی آزادی معاشی ، قومیت یا علاقائیت کا مسئلہ نہیں یہ نظریاتی جنگ ہے ، ہم خون کے آخری قطرے تک لڑیں گے ،پاکستان ایک ایٹمی قوت اور پاکستانی قوم ایک جرأتمندقوم ہے ۔ بھارت کو سمجھ لیناچاہیے کہ یہ قوم اب اٹھ کھڑی ہوئی ہے اور اپنے کشمیری بھائیوں پر ہونے والے ایک ایک ظلم کا حساب چکائیں گے ،بھارت کو بہت جلدکشمیر سے عبرتناک شکست کھا کر نکلناپڑے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی پنجاب کے زیراہتمام ہونے والے آزادی کشمیر مارچ سے واہگہ بارڈر پرخطاب کرتے ہوئے کیا۔ آزادی کشمیر مارچ سے امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد ، امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد ، غلام محمد صفی ، جماعت الدعوہ کے قاری محمد یعقوب شیخ اور مولانا فضل الرحمن خلیل نے بھی خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

سینیٹر سراج الحق نے اپنے خطاب میں کہاکہ بھارت نے پاکستان پر تین جنگیں مسلط کیں اور کشمیریوں کی نسل کشی کے لیے 70سال سے جارحیت کررہاہے مگر عالمی برادری نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ کشمیری شہدا ء قبر میں بھی اپنے جسموں پر پاکستان کے سبز ہلالی پرچم لپیٹ کر اترتے ہیں مگر ہمارے حکمران بھارت سے دوستی اور تجارت کے لیے کشمیری شہدا کے خون سے غداری کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ ہم بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ پاکستان آنے کی غلطی نہ کریں انہیں پاکستان میں کوئی ویلکم نہیں کرے گا ۔

انہوں نے کہاکہ حکومت نے اپنے تین سالہ دور میں کوئی مستقل وزیر خارجہ نہیں بنایا اب میں حکمرانوں سے کہتاہوں کہ وہ کشمیر میں بھارتی غاصب فوج کی بربریت کا شکار ہونے والے کشمیریوں کے لیے ایک نائب وزیر خارجہ ہی مقرر کر لیں جو کشمیر کے معاملے کو حل کرنے کے لیے مستقل بنیادوں پر کام کرے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت پاکستان کشمیریوں کے لیے ایک ریلیف فنڈ قائم کرے تاکہ ہزاروں زخمیوں کے علاج معالجے کا کوئی انتظام کیا جاسکے ۔

انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ نے بھارتی ظلم و جبر پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں ۔ اسی یواین او نے مشرقی تیمور ، جنوبی سوڈان اور پاکستان کو دولخت کرنے میں بڑی مستعدی کا مظاہرہ کیا ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر پر اقوام متحدہ اندھی بہری اور گونگی ہو چکی ہے ۔انہوں نے کہاکہ ہم 15اگست کو بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر کشمیریوں کی طرح پاکستان میں یوم سیاہ منائیں گے اور مظفر آباد سے چکوٹھی تک کشمیرمارچ کریں گے اور اعلان کریں گے کہ لائن آف کنٹرول کو نہیں مانتے اور اس دیوار برلن کو ایک دن گرا کر دم لیں گے ۔

حزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین نے آزادی کشمیر مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد پچھلے 23 دنوں سے پوری وادی میں کرفیو نافذ ہے ۔ مقبوضہ کشمیر بھارت کے لیے ایک آتش فشاں بن چکاہے جو کسی وقت بھی پھٹ سکتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی فوج نے ہزاروں لوگوں کو زخمی اور پیلٹ گنوں سے اندھا کر دیاہے اگر فوری طور پر کشمیریوں کو ریلیف فراہم نہ کی گئی تو بہت بڑا المیہ سامنے آسکتاہے ۔

انہوں نے نوازشریف سے کہاکہ آپ کا ضمیر کیوں سو گیاہے اب تک آپ کو عبدالباسط کو واپس بلا لیناچاہیے تھا اور بھارت سے ہر طرح کے سفارتی اور تجارتی تعلقات ختم کر دینے چاہئیں تھے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان منافقت چھوڑ دے ، اسے بھارت کے وزیر داخلہ کو پاکستان نہیں بلاناچاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان کشمیریوں کی وکالت کر ے یا بھارت سے دوستی نبھائے ۔

آزادی کشمیر مارچ سے خطاب کرتے ہوئے ممتاز کشمیری رہنما غلام محمد صفی نے سید علی گیلانی کی طرف سے امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور پاکستانی قوم کا شکریہ ادا کیا اور کہاکہ جماعت اسلامی نے اسلام آباد میں کشمیر مارچ ،آل پارٹیز کشمیر کانفرنس کے بعد لاہور میں لاکھوں لوگوں کو کشمیریوں کی حمایت میں اکٹھا کر کے پاکستانی اور بھارتی حکمرانوں کو پیغام دیاہے کہ اب ان کی دوستی کی باتیں کوئی قبول نہیں کرے گا۔

امیر جماعت اسلامی لاہور میاں مقصود احمد نے اپنے خطاب میں کہاکہ کشمیری تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں ۔ پاکستانی قوم ان کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم جدوجہد آزادی میں کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہیں انشاء اللہ بہت جلد انہیں بھارت سے آزادی نصیب ہوگی ۔ اس سے قبل ناصر باغ سے جب آزادی کشمیر مارچ شروع ہوا تو اس کی قیادت امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق ، سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی لیاقت بلوچ اور جماعت الدعوہ کے امیر حافظ محمد سعید نے کی ۔