مفتی عبدالقوی نے قندیل بلوچ کے قتل میں ملوث تیسرے ملزم عبدالباسط سے تعلق کی تردید کردی

میں کسی عبدالباسط اور عبدالخالق کو نہیں جانتا ، رشتے داری تو دور کی بات ہے ، قندیل بلوچ سے قتل کے 23دن پہلے رابطہ ہوا تھا ، ان کے قتل کے بعد ماڈل کے اہل خانہ میں سے کسی نے کوئی رابطہ نہیں کیا، پولیس کے سوالوں کے جوابات تحریری شکل میں تیار کر لئے ہیں ، ایک دو روز میں یہ جواب پولیس تک پہنچا دیئے جائیں گے رویت ہلال کمیٹی کے سابق رکن مفتی عبدالقوی کی پریس کانفرنس

اتوار 31 جولائی 2016 20:48

مفتی عبدالقوی نے قندیل بلوچ کے قتل میں ملوث تیسرے ملزم عبدالباسط سے ..

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔31جولائی۔2016ء) رویت ہلال کمیٹی کے سابق رکن مفتی عبدالقوی نے ماڈل قندیل بلوچ کے قتل میں ملوث تیسرے ملزم عبدالباسط سے تعلق کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں کسی عبدالباسط اور عبدالخالق کو نہیں جانتا ، رشتے داری تو دور کی بات ہے ، قندیل بلوچ سے قتل کے 23دن پہلے رابطہ ہوا تھا ، ان کے قتل کے بعد ماڈل کے اہل خانہ میں سے کسی نے کوئی رابطہ نہیں کیا، پولیس کے سوالوں کے جوابات تحریری شکل میں تیار کر لئے ہیں ، ایک دو روز میں یہ جواب پولیس تک پہنچا دیئے جائیں گے ۔

وہ اتوار کو یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ میں باوضو ہو کر حلفاًیہ بات کہہ رہا ہوں کہمیں شاہ صدالدین میں رہنے والے کسی عبدالباسط نامی یا عبدالخالق نامی شخص کو نہیں جانتا، اس سے رشتہ داری تو دور کی بات ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پولیس کی جانب سے پوچھے گئے 14سوالوں کے جواب تحریری شکل میں تیار کر لیے ہیں ،کل(پیر) کو میرا نمائندہ یہ جواب پولیس تک پہنچا دے گا ۔

انہوں نے کہا کہ قندیل بلوچ سے میرا آخری رابطہ قتل سے23روز قبل ہوا تھا ،قتل کے بعد مرحومہ کے کسی وارث نے مجھ سے رابطہ نہیں کیا ،ان کے بارے میں کچھ نہیں جانتا اور جوبھی معلومات ملی ہیں وہ مرحومہ کے قتل کے بعد اخبارات کے ذریعے حاصل ہوئیں۔اواضح رہے کہ اس سے قبل پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ دوران تفتیش انکشاف ہوا ہے کہ ملزمان کو ملتان لانے والا ٹیکسی ڈرائیور عبدالباسط مفتی عبدالقوی کا ماموں زاد بھائی ہے۔جس کی مفتی عبدالقوی نے تردید کر دی ہے۔

متعلقہ عنوان :