وزیر اعلیٰ کا بغیر پروٹوکول جنرل ہسپتال کا اچانک دورہ، مریضوں کو فراہم کی جانے والی طبی سہولتوں اور صفائی کے انتظامات کا جائزہ لیا

وزیراعلیٰ نے وارڈز اور واش رومزکا معائنہ کیا ، واش رومز کی خراب حالت اور صفائی کی ناقص صورتحال پر سخت برہمی کا اظہار علاج معالجے کیلئے آنے والے مریض کیا انسان نہیں؟ان کا بھی معیاری طبی سہولتوں پر اتنا ہی حق ہے جتنا کے آپ کا صحت عامہ کی سہولتوں کی فراہمی کیلئے اربوں روپے کے وسائل کسی صورت ضائع نہیں ہونے دوں گا‘وزیراعلیٰ پنجاب

اتوار 31 جولائی 2016 17:28

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31 جولائی ۔2016ء ) وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے جنرل ہسپتال کا بغیر پروٹوکول اچانک دورہ کیا۔ وزیراعلیٰ بغیر کسی پیشگی اطلاع ہسپتال پہنچے اور مختلف وارڈز میں مریضوں کو فراہم کی جانے والی طبی سہولتوں کا جائزہ لیا۔وزیراعلیٰ نے مریضوں اور ان کے لواحقین سے ہسپتال میں فراہم کی جانے والی علاج معالجے کی سہولتوں کے بارے میں دریافت کیا۔

زیر علاج مریضوں اور ان کے لواحقین نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ ہسپتال میں ادویات تو مل رہی ہیں لیکن صفائی کے انتظامات تسلی بخش نہیں جبکہ آپریشن کیلئے تاریخ بھی تاخیر سے ملتی ہے،بعض مریضوں اوران کے لواحقین نے وزیراعلیٰ سے مالی امداد کی درخواست کی،جس پر وزیراعلیٰ نے موقع پر ہی غریب مریضوں اوران کے لواحقین کے لئے مالی امداد کا اعلان کیااوراس ضمن میں انتظامیہ کو ضروری ہدایات جاری کیں ۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے ہسپتال کے مختلف واش رومزکا معائنہ کیا اور واش رومز کی خراب حالت اور صفائی کی خراب صورتحال پر سخت برہمی کا اظہارکیا اوروارڈزمیں بھی صفائی تسلی بخش نہ ہونے اوربیڈ شیٹس پر دھبے موجود ہونے پرہسپتال انتظامیہ کی سرزنش کی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ صفائی ہمارا نصف ایمان ہے لیکن کس قدر افسوس کی بات ہے کہ واش رومز اور وارڈز میں صفائی کے انتظامات غیر تسلی بخش ہیں ،حتیٰ کے واش رومز میں صابن بھی موجود نہیں۔

ضلع کے انتظامی افسران کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہسپتالوں کے دورے کر کے وہاں صورتحال کا جائزہ لیں اوراس ضمن میں بہتری کیلئے فوری اقدامات اٹھائے جائیں ۔وزیراعلیٰ نے ہسپتالوں کی دیواروں کی خراب حالت اوربجلی کے کھلے سوئچ بورڈ دیکھ کر ہسپتال انتظامیہ کی سرزنش کی جبکہ ڈیوٹی پر موجوداے ایم ایس اوربعض ڈیوٹی ڈاکٹر ز کے گاؤن نہ پہننے پر برہمی کا اظہار کیا اورکہا کہ واضح ہدایت کے باوجود ڈاکٹرز کاگاؤن پہن کر ڈیوٹی ادا نہ کرنا افسوسناک امر ہے ۔

ڈاکٹروں کا گاؤن پہننا ڈسپلن کا تقاضا ہے کیونکہ عام مریض کو کس طرح علم ہوگا کہ یہ ڈاکٹر ز ہیں یا کوئی اور شخص ،لہٰذا آئند ڈاکٹروں کے گاؤن پہننے کی پابندی پر سختی سے عملدر آمد کرایا جائے ۔وزیراعلیٰ نے ڈاکٹرز کو بھی ہدایات دیں کہ وہ گاؤن پہن کر فرائض سرانجام دیں۔وزیراعلیٰ نے ہسپتال کے دورے کے دورا ن کم وسیلہ مریضوں کے علاج معالجے اور مالی امداد کیلئے موقع پر احکامات جاری کیے۔

وزیراعلیٰ نے ہسپتال میں واش رومز کی غیر معیاری تعمیر اوردیواروں کی خستہ حالی کی انکوائری کا حکم دے دیا ۔وزیراعلیٰ نے بعض مریضوں کی جانب سے علاج معالجے خصوصاً آپریشن میں تاخیر کی شکایات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ ہسپتالوں میں مریضوں کے لوڈ اوردستیاب ہیومن ریسورس کا تجزیہ کراکر رپورٹ پیش کی جائے ۔وزیراعلیٰ کے اچانک دورے کے دوران پوسٹ گرایجویٹ میڈیکل انسٹیٹوٹ کے پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود اورہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹرکیپٹن (ر)نیاز احمد بھی موجود نہ تھے ، تاہم بعد میں وہ ہسپتال پہنچ گئے ۔

وزیراعلیٰ نے ہسپتال میں فراہم کی جانے والی طبی سہولتوں اور صفائی کے ناقص انتظامات پر پرنسپل اورایم ایس کی سرزنش کی اور انہیں صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے ہدایات دیں۔وزیراعلیٰ نے ایم ایس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ باقاعدگی سے وارڈز کے راؤنڈ کریں اور خود صورتحال کا جائزہ لیں تو حالات یہ نہ ہوتے۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال غریب مریضوں کے علاج معالجے کیلئے بنائے گئے ہیں اوران غریب مریضوں کا بھی معیاری طبی سہولتوں پر پورا حق ہے ۔

ان ہسپتالوں کو انسانوں نے استعمال کرنا ہے حیوانوں نے نہیں، اس لئے ہسپتالوں میں صفائی کی صورتحال اور علاج معالجے کی سہولتوں کو ہر صورت بہتربنانا ہوگااوراس ضمن میں پنجاب حکومت نے اربوں روپے کے وسائل مریضوں پر خرچ کرنے کیلئے دیئے ہیں اور یہ ہر صورت مریضوں پر خرچ ہونے چاہئیں۔انہوں نے استفسار کیا کہ علاج معالجے کیلئے آنے والے مریض کیا انسان نہیں اوران کا بھی معیاری طبی سہولتوں پر اتنا ہی حق ہے جتنا کے آپ کا ۔

انہوں نے کہا کہ صحت عامہ کی سہولتوں کی فراہمی کیلئے اربوں روپے کے وسائل کسی صورت ضائع نہیں ہونے دوں گا اور یہی وجہ ہے کہ میں خود ہسپتالوں میں جا کر مریضوں کو فراہم کی جانے والی سہولتوں کا جائزہ لے رہا ہوں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ افسوس کا امر ہے کہ ہسپتال میں مریضوں اور ان کے لواحقین کو وہ سہولتیں میسر نہیں جو ملنی چاہئیں۔وزیراعلیٰ نے ہسپتال میں زیر علاج ریڈیو وٹی وی آرٹسٹ لیاقت علی کی بیٹی کی درخواست پر ان کے والد کے علاج معالجے کے حوالے سے بھی ضروری ہدایات جاری کیں اور خاندان کو ہر ممکن مدد کی یقین دہانی بھی کرائی۔

دورے کے دوران مریضوں اوران کے لواحقین کے علاوہ دیگر افرادنے بھی وزیراعلیٰ کو اپنے مسائل سے آگاہ کیا جس پر وزیراعلیٰ نے موقع پر ہی ضروری احکامات جاری کیے۔

متعلقہ عنوان :