بیجنگ کی دارلحکومت سے خطرناک کیمیاوی پلانٹوں کی منتقلی کے لئے کیش ایوارڈ کی پیشکش

2018تک 80کیمیاوی پلانٹوں کو شہر سے نکال باہر کر دیا جائے گا

جمعرات 28 جولائی 2016 18:53

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔28 جولائی ۔2016ء ) بیجنگ ملک کے دارالحکومت کو چھوڑنے والے کیمیاوی پلانٹوں کے لئے ترغیب کے طور پر کیش ایوارڈ کی پیشکش کر رہا ہے ۔لوکل ورک سیفٹی واچ ڈاگ نے جمعرات کو بتایا کہ 2018تک 80خطرناک کیمیاوی پلانٹوں کے شہر سے نکل جانا چاہیے ۔ واچ ڈاگ کا کہنا ہے کہ اس نے ان پلانٹس سے کہا ہے وہ رضا کارانہ طور پر کہیں اور منتقل کر دیئے جائیں اور فیکٹری کے سائز ملازمین کی تعداد ، ٹیکس کی ادائیگی ،سیفٹی ریکارڈ اور پیداواری عمل سمیت متعدد کرایٹیریا کی بنیاد پر لگائے جانے والے تخمیے کی بنیاد پر کیش ایوارڈ کی پیشکش کی ہے ۔

یہ واچ ڈاگ رواں سال سات پلانٹوں کو الوداع کہنے اور 2017اور2018کے درمیان مزید 20پلانٹوں کو الوداع کہنا چاہتا ہے ۔

(جاری ہے)

اس نیادا کئے جانے والے ایوارڈ کی صحیح مالیت کا انکشاف نہیں کیا ہے ۔ کیمیکل پلانٹوں کی منتقلی ماحول کو بہتر بنانے اور صنعتی میک اپ کو زیادہ ٹیکنالوجیکل نوعیت اور سروس کی بنیاد پر آپٹامائز کرنے کے لئے دارالحکومت کو صنعتوں کی آلودگی سے بچانے کا تازہ ترین اقدام ہے ۔ واچ ڈاگ کا کہنا ہے کہ سادہ پیداواری عمل ناقص منیجمنٹ اور ہائی رسک سٹوریج والے چھوٹے کیمیاوی پلانٹوں کو سب سے پہلے فارغ کیا جائے گا ۔ اس کا کہنا ہے کہ فیکٹریوں کی منتقلی سے شہر کو خطرناک کیمیاوی اشیاء کی سپلائی میں رخنہ نہیں پڑنا چاہیے ۔

متعلقہ عنوان :