عابد شیر علی کی انکوائری گلیکسو ٹا ؤن آمد ‘ شکایت سیل کا تمام عملہ 30 منٹ کے اندر معطل کرنے کا حکم

واقعے کی تحقیقات کیلئے کمیٹی قائم ،رپورٹ کے بعد واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی حادثہ میں جاں بحق افراد کے لواحقین کیلئے 10،10 لاکھ روپے اور زخمی کے مکمل علاج کے اخراجات برداشت کرنے کا حکم ٹمپرنگ کے بغیربجلی کے میٹرمیں پانی داخل نہیں ہوسکتا‘بجلی کے ترسیلی نظام کوزیر زمین کرناممکن نہیں البتہ انسانی جانوں کی حفاظت کے لیے ہم گنجان علاقوں میں ربڑ چڑھی ہوئی تاریں لگانے کا سوچ رہے ہیں‘وزیر مملکت پانی وبجلی کی میڈیا سے گفتگو

پیر 25 جولائی 2016 23:00

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 جولائی ۔2016ء) وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی کی کر نٹ لگنے سے2افراد کی ہلاکت کے معاملے کی انکوائری کیلئے گلیکسو ٹاؤن آمد ‘اہل علاقہ کا وزیر مملکت عابد شیر علی کی گاڑی کے سامنے احتجاجی دھرنہ ‘عابد شیر علی نے شکایت سیل کا تمام عملہ تیس منٹ کے اندر معطل کرنے کا حکم دیدیا جبکہ مظاہرین نے عملہ معطل ہونے کے اعلان کے بعد دھر نہ ختم کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق سوموار کے روز وزیر مملکت عابد شیر علی لیسکو کے افسران کے ہمراہ گلیکسو ٹاؤ ن میں جمعہ کے روز کرنٹ لگنے سے ایک مرد اور خاتون جاں بحق ہو نے کے معاملے کی انکوائری کیلئے پہنچے جہاں عابد شیر علی نے محلے داروں اور دکانداروں سے پوچھ گچھ کی اور واقعے کی تفصیلات معلوم کیں اس موقع پر جب وزیر مملکت جانے کے لیے اپنی گاڑی میں بیٹھنے لگے تو محلے دار ان کی گاڑی کے سامنے دھرنا دے کر بیٹھ گئے اور کہا کہ اس افسوس ناک واقعے کے بعد دو دن سے علاقے کی بجلی بند ہے اور شکایت کے باوجود کوئی ٹھیک کرنے نہیں آیاجس پرعابد شیر علی نے شکایت سیل کا تمام عملہ تیس منٹ کے اندر معطل کر نے کا حکم دیا تو مظاہر ین نے بجلی بحالی کی یقین دہانی پر اپنا احتجاج ختم کرد یا جبکہ۔

(جاری ہے)

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عابد شیر علی نے کہا کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنا دی ہے کمیٹی کی رپورٹ کے بعد واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس حادثہ میں ہلاک ہونے والوں کے لیے دس دس لاکھ روپے اور زخمی کے مکمل علاج کے اخراجات حکومت برداشت کرے گی۔انہوں نے کہا کہ اس اَمر کا بھی جائزہ لیاجائے گاکہ بجلی کے میٹرمیں پانی کیسے داخل ہواکیونکہ ٹیمپرنگ کے بغیربجلی کے میٹرمیں پانی داخل نہیں ہوسکتا۔

اس کے علاوہ ملک بھرمیں بجلی کے ترسیلی نظام کی خرابیوں کودور کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ایک سوال پرچوہدری عابدشیرعلی نے کہاکہ بجلی کے ترسیلی نظام کوزیر زمین کرناممکن نہیں البتہ انسانی جانوں کی حفاظت کے لیے ہم گنجان علاقوں میں ربڑ چڑھی ہوئی تاریں لگانے کا سوچ رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم میاں نوازشریف کو اِس حادثہ سے دلی دکھ ہوا ہے اورانکی خصوصی ہدایت پر مجھے حادثہ کی انکوائری کے لیے لاہوربھیجا گیا۔