چیئرمین سینٹ نے بکریال سٹی کے ترقیاتی کام کی موجودہ صورتحال کی تحریک پر مزید غور موخر کردیا

اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور میں ترمیمی (آرٹیکل 28کی تبدیلی) کیلئے دستور بل 2016ء متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیاگیا سینیٹر محسن لغاری نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور میں مزید ترمیم کا بل دستور (ترمیمی) بل 2016ء واپس لے لیا ملک میں زیر زمین پانی کی سطح میں مسلسل کمی سے پیدا ہونے والی صورتحال کو زیر غور لانے کی تحریک پر غور موخرکر دیا گیا

پیر 25 جولائی 2016 21:57

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 جولائی ۔2016ء) چیئرمین سینٹ نے بکریال سٹی کے ترقیاتی کام کی موجودہ صورتحال کو زیر بحث لانے کی تحریک پر مزید غور موخر کردیا۔ پیر کو اجلاس کے دوران سینیٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر) صلاح الدین ترمذی بالا کوٹ کے زلزلہ متاثرین کے لئے تعمیر ہونے والے بکریال سٹی کے ترقیاتی کام کی موجودہ صورتحال کو زیر بحث لانا چاہتے تھے۔

چیئرمین نے کہا کہ یہ معاملہ پہلے ہی کمیٹی میں زیر غور ہے اس کے لئے اس پر ایوان میں بحث مناسب نہیں۔ سینیٹر صلاح الدین نے کہا کہ چیئرمین کمیٹی کی مشاورت سے ہی یہ تحریک لایا ہوں۔ چیف سیکرٹری اور دیگر حکام کمیٹی سے تعاون نہیں کر رہے۔ اجلاسوں میں نہیں آتے۔چیئرمین نے کہا کہ انہیں اس بارے میں کیوں آگاہ نہیں کیا گیا۔

(جاری ہے)

یہ نہیں ہو سکتا کہ کمیٹی بلائے اور وہ نہ آئیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ چیمبر میں نمٹایا جائے گا۔اجلاس کے دور ان چیئرمین سینٹ سینیٹر میاں رضا ربانی نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور میں ترمیمی (آرٹیکل 28کی تبدیلی) کے لئے دستور (ترمیمی) بل 2016ء متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔ سینیٹر کریم احمد خواجہ نے تحریک پیش کی کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور میں مزید ترمیم کا بل دستور (ترمیمی) بل 2016ء پیش کرنے کی اجازت دی جائے جس کے تحت آرٹیکل (28) کی تبدیلی مقصود ہے۔

حکومت نے تحریک کی مخالفت کی جس پر انہوں نے تحریک کے حق میں دلائل دیئے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی و علاقائی زبانوں کا تحفظ بھی ضروری ہے۔ وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ تحریک پیش کرنے والے سینیٹر اس تحریک پر نظرثانی کرلیں۔ چیئرمین کے استفسار پر انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ یہ معاملہ کمیٹی میں زیر غور لایا جائے۔ چیئرمین نے ایوان کی رائے حاصل کی اور ایوان کی منظوری سے انہوں نے یہ بل متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔

اجلاس کے دوران سینیٹر محسن لغاری نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور میں مزید ترمیم کا بل دستور (ترمیمی) بل 2016ء واپس لے لیا۔ اجلاس میں آرٹیکل 218 میں ترمیم کے لئے دستور (ترمیمی) بل 2016ء پیش کرنے کے لئے ان کی تحریک ایجنڈے پر تھی تاہم انہوں نے یہ بل واپس لے لیا۔اجلاس کے دور ان چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے قبل از شادی خون کا معائنہ (عائلی قوانین ترمیمی )بل 2016ء متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔

سینیٹر چوہدری تنویر خان نے تحریک پیش کی کہ موروثی خون کی بیماریوں اور پیدائشی نقائص کی روک تھام کا بل زیر غور لایا جائے۔ وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ اس بل میں کافی مسائل ہیں۔ بہتر ہے اسے کمیٹی کو بھجوایا جائے وہاں زیر غور لایا جائے۔ چیئرمین نے ایوان کی رائے حاصل کرنے کے بعد بل پیش کرنے کی اجازت دیدی جس کے بعد انہوں نے یہ بل ایوان میں پیش کیا۔

چیئرمین نے ایوان کی رائے حاصل کرنے کے بعد بل متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔ اجلاس کے دوران ایم کیو ایم کے سینیٹر کرنل (ر) سید طاہر حسین مشہدی نے تحریک پیش کی کہ ایوان سٹیٹ آفس اسلام آباد کی طرف سے غیر قانونی قابضین سے سرکاری کوارٹرز خالی نہ کروانے سے پیدا ہونے والی صورتحال کو زیر بحث لائے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ غیر قانونی طور پر سرکاری مکانوں پر اثر و رسوخ سے قبضہ کئے رکھتے ہیں۔

وزیر مملکت پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ سٹیٹ آفس کی ذمہ داری ہے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد یا تبادلہ کے بعد سرکاری مکان کا قبضہ حاصل کرے۔ پہلے سٹیٹ آفس کے پاس اس حوالے سے اختیارات ہوتے تھے اب وہ ضلعی انتظامیہ کی مدد کے محتاج ہوتے ہیں۔ لوگ عدالتوں میں جاکر حکم امتناعی لے لیتے ہیں۔ موجودہ وزیر اس حوالے سے کافی کام کر رہے ہیں۔

عدالتوں سے بھی رجوع کیا جارہا ہے۔اجلاس کے دور ان ملک میں زیر زمین پانی کی سطح میں مسلسل کمی سے پیدا ہونے والی صورتحال کو زیر غور لانے کی تحریک پر غور موخر کردیا گیا۔ سینیٹر چوہدری تنویر خان نے تحریک پیش کی کہ ایوان ملک میں زیر زمین پانی کی سطح میں مسلسل کمی سے پیدا ہونے والی صورتحال اور اس پر قابو پانے کے لئے اقدامات کو زیر بحث لائے۔ وزیر مملکت پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ فی الحال اس معاملے کو موخر کردیا جائے۔ متعلقہ وزیر موجود نہیں ہیں۔ جس پر چیئرمین سینٹ نے اس معاملے کو موخر کردیا۔

متعلقہ عنوان :