سینیٹ میں دستور پاکستان کے آرٹیکل28 میں ترمیم ، موروثی خون کی بیماریوں اور پیدائشی نقائص کی روک تھام کا بل قبل از شادی خون کا معائنہ،عائلی قوانین ترمیمی بل 2016 غور وخوض کے لئے متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد

پیر 25 جولائی 2016 21:25

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 جولائی ۔2016ء ) سینیٹ میں دستور پاکستان کے آرٹیکل28 میں ترمیم کے لئے سینیٹر کریم خواجہ اور موروثی خون کی بیماریوں اور پیدائشی نقائص کی روک تھام کا بل قبل از شادی خون کا معائنہ،عائلی قوانین ترمیمی بل 2016 غور حوض کے لئے متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو بھجوا دیئے گئے جب کہ سینیٹر محسن خان لغاری نے اپنا بل دستور ترمیمی بل 2016 واپس لے لیا۔

(جاری ہے)

پیر کو سینیٹ کے اجلاس میں سینیٹر کریم خواجہ نے ملک میں مقامی زبانوں کی ترویج اور انہیں نصاب کا حصہ بنانے کے لئے دستور ترمیمی بل 2016 ایوان میں پیش کیا ۔ وزیر قانون زاہد حامد نے بل کی مخالفت کی تاہم ایوان نے بل پیش کرنے کی تحریک کثرت رائے سے منظور کر لی ۔ چیئرمین سینیٹ نے بل پیش ہونے کے بعد مزید غور کے لئے قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا ۔ محسن خان لغاری کو آگاہ کیا گیا کہ الیکشن کمیشن کے دو مستقل ارکان بارے پہلے ہی ترمیم ہو چکی جس پر انہوں نے دستور ترمیمی بل واپس لے لیا ۔ سینیٹر تنویر چوہدری کا بل بھی غور و حوض کے لئے قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا گیا

متعلقہ عنوان :