سینیٹ ، وفاقی دارالحکومت میں بھکاری بچوں کی بڑھتی تعداد پر قابوپانے اور ان کی تعلیم کیلئے موثر اقدامات اٹھانے کی قرارداد اتفاق رائے سے منظور

اسلام آباد میں وزیرداخلہ کے نوٹس لینے پر وزارت کے اقدامات کی وجہ سے گزشتہ تین سالوں میں بھکاریوں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے ، بھیک مانگنے والے سینکڑوں بچے ایدھی ہوم اورایس اوایس و یلیج بھجوائے گئے، وزیر مملکت داخلہ بلیغ الرحمان کا ایوان بالا میں اظہار خیا ل

پیر 25 جولائی 2016 21:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 جولائی ۔2016ء ) سینیٹ نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھکاری بچوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر قابوپانے اور ان کی تعلیم کے لئے موثر اقدامات اٹھانے کی قرارداد اتفاق رائے سے منظور کر لی ، وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمان نے قرارداد کی منظوری سے قبل ایوان کوآگاہ کیا کہ اسلام آباد میں وزیرداخلہ کے نوٹس لینے پر وزارت کے اقدامات کی وجہ سے گزشتہ تین سالوں میں بھکاریوں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے ، بھیک مانگنے والے سینکڑوں بچے ایدھی ہوم اورایس اوایس ویلیج بھجوائے گئے ہیں تا کہ ان کی تعلیم وتربیت کا بندوبست کیا جا سکے ۔

پیر کو مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر چوہدری تنویز نے قرارداد ایوان میں بحث کے لئے پیش کی جسے بحث کے بعد اتفاق رائے سے منظور کیا گیا ، بحث میں حصہ لیتے ہوئے چوہدری تنویز سمیت دیگر سینیٹر ستارہ ایاز، اعظم سواتی ، جہانزیب جمالدینی ، سراج الحق ، تاج حیدر ، عثمان کاکڑ، رحمان ملک ، کلثوم پروین، نہال ہاشمی اور تنویر الحق نے حصہ لیتے ہوئے کہا کہ معصوم بچوں کو بھیک مانگنے کے لئے استعمال کیا جات اہے ۔

(جاری ہے)

ایک طاقتون کو مافیا اس گھناؤنے کھیل میں ملوث ہے ۔ ریاست کو اس مافیا کے خلاف کاروائی کرنی چاہیے جبکہ بھیک مانگنے والے بچوں کو تعلیم فراہم کرنے کے لئے اقدامات کرنے چاہیئں۔ سینیٹ کے ارکان نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کو مزید بحث اور تجاویز مرتب کرنے کے لئے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کیا جائے ۔ تاہم چیئرمین سینیٹ نے اس سے اتفاق نہیں کیا اور قرارداد پر رائے شماری کی جس دوران ارکان نے اسے اتفاق رائے سے منظور کر لیا ۔

قبل ازیں وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمان نے کہا کہ وزیرداخلہ کی ہدایت پر تین سالوں میں پیشہ وربھکاریوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کئے گئے اور انسداد کے لئے دو خصوصی سکواڈ بنائے گئے جو صبح شام کی بنیاد پر گشت کرتے ہیں صورتحال میں بہتری آئی ہے ۔258بھکاریوں کو گرفتار کیا گیا جبکہ 208سے زائد بچوں کو ایدھی ہوم، ایس اوایس ولیج اور دیگر وفاقی اداروں میں بجھوایا گیاہے ،جہاں ان کی تعلیم وتربیت کی جارہی ہے