سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کاپمز ، پولی کلینک ہسپتال میں ڈاکٹروں کے مریضوں کے سا تھ ناروا سلوک ، اسلام آباد کے چڑیا گھر میں کیون ہاتھی کی حالت پر تشویش کا اظہار

کاون ہاتھی کو ماحول دوست ملک میں بھیج دیا جائے، ہسپتالو ں کے معاملات میں بہتری لائی جائے ، لوگوں کو صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائیں، کمیٹی کی ہدایت اسلام آباد کے چڑیا گھر کو عالمی معیار کے مطابق بنانے کیلئے بین الاقوامی ٹینڈر جاری کر دیا ، نئے چڑیا گھر میں زرافے ، اور ڈولفن بھی آئیں گے ،کاون بیمار نہیں اور نہ ہی اسکے معائنے کی ضرورت ہے ، اسلام آباد کے دونوں سرکاری ہسپتالوں کی صورتحال کو مد نظر رکھ کر3 نئے ہسپتال قائم کرنے کا فیصلہ کیاہے ، پمز ہسپتال کے معاملات کی خرابی کی بنیادی وجہ ہسپتال کو ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی کا قیام ہے ، وزیر مملکت کیڈ کی کمیٹی کو بریفنگ

پیر 25 جولائی 2016 21:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 جولائی ۔2016ء) سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ نے اسلام آباد کے چڑیا گھر میں کاون ہاتھی کی حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ کاون ہاتھی کو ماحول دوست ملک میں بھیج دیا جائے، کمیٹی نے پمز اور پولی کلینک ہسپتالوں میں صفائی و دیگر معاملات کا بھی جائزہ لیا اور ناقص صفائی اور ڈاکٹروں کے مریضوں کے سا تھ ناروا سلوک پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور ہدایت کی کہ معاملات میں بہتری لائی جائے اور لوگوں کو صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے،وزیر مملکت طارق فضل چوہدری نے کمیٹی کو آگا ہ کیا کہ اسلام آباد کے چیڑیا گھر کو بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانے کے لئے بین الاقوامی ٹینڈر جاری کر دیا ہے، نئے چڑیا گھر میں زرافے ، اور ڈولفن بھی آئیں گے اور کاون کیلئے سری لنکا سے بات چل رہی ہے ،کاون بیمار نہیں ہے اور نہ ہی اسکے معائنے کی ضرورت ہے ، اسلام آباد کے دونوں سرکاری ہسپتالوں کی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا ہے تین نئے ہسپتال قائم کیے جائیں اور پمز ہسپتال کے معاملات کی خرابی کی بنیادی وجہ ہسپتال کو ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی کا قیام ہے یونیورسٹی اور ہسپتال کی انتظامیہ کو مکس نہیں کیا جا سکتا ۔

(جاری ہے)

سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر طلحہ محمود کی زیر صدارت پارلیمنٹ لاجز کے کانفرنس ہال میں منعقد ہوا ۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پولی کلینک ہسپتال کی کارکردگی ، کام کا طریقہ کار ، ڈاکٹرز کے خلاف التواء کو شکار انکوائریاں ،سپیشل اکنامک زون ترمیمی بل 2016 ،نیو ایئر پورٹ اسلام آبا دکے رن وے کے ڈیزائن میں مسائل کے معاملات ،پمز ہسپتال میں صفائی و ملازمین کی مستقل تقرری کے علاوہ اسلام آباد کے چڑیا گھر میں جانوروں کی حالت زر اور خاص طور پر کاون ہاتھی کے حوالے سے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ۔

قائمہ کمیٹی نے کاون ہاتھی کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ۔اراکین نے کاون ہاتھی کے ساتھ سلوک پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں لوگوں کو کاون ہاتھی کی حالت پر تشویش کا اظہار ہے اس کے ساتھ ظلم کیا جارہا ہے دنیا کے کسی چڑیا گھر میں کسی ہاتھی کے ساتھ ایسا سلوک نہیں ہوا بہتر یہی ہے کہ اسے کسی پناہ گاہ میں بھیج دیا جائے کرنل (ر)طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ تھائی لینڈ اور سری لنکا میں ہاتھیوں کی ٹھکا نہ موجود ہے اس کو وہاں بھیج دیا سینیٹر ثمینہ عابد نے کہا کہ جانوروں کے تحفظ کیلئے کام کرنے والی تنظیموں نے میانمار میں تعاون کیلئے سینکچوری میں جگہ مخصوص کر رکھی ہے ۔

جس پر چیئرمین کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ کاون ہاتھی کو ماحول دوست ملک میں بھیج دیا جائے وزیر مملکت ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ اسلام آباد کے چیڑیا گھر کو بین الاقوامی معیار کے مطابق بنایا جائے گا اور اس حوالے سے ایک بین الاقوامی ٹینڈر بھی دیا نئے چڑیا گھر میں زرافے ، اور ڈولفن بھی آئیں گے اور کاون کیلئے سری لنکا سے بات چل رہی ہے کاون بیمار نہیں ہے اس کے معائنے کی ضرورت بھی نہیں ہے ۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پمزہسپتال میں صفائی و دیگر معاملات کا بھی جائزہ لیا گیا اراکین کمیٹی نے پمز ہسپتال میں ناقص صفائی اور ڈاکٹروں کے ناروا سلوک پر بھی تشویش کا اظہار کیا ۔سینیٹر چوہدری تنویر نے کہا کہ پمز ہسپتال میں 265 خاکروب اور 50 مالی بھرتی کیے گئے ہیں مگر ہسپتال میں صفائی کی صورتحال انتہائی ناقص ہے وائس چانسلر پمز نے قائمہ کمیٹی کو یقین دلایا کہ ملازمین کو جلد مستقل کر دیا جائے ، وزیر مملکت طارق فضل چوہدری نے کہا کہ اسلام آباد کے دونوں سرکاری ہسپتالوں کی صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا ہے تین نئے ہسپتال قائم کیے جائیں اور پمز ہسپتال کے معاملات کی خرابی کی بنیادی وجہ ہسپتال کو ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی کا قیام ہے یونیورسٹی اور ہسپتال کی انتظامیہ کو مکس نہیں کیا جا سکتا ۔

چیئرمین کمیٹی سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ پولی کلینک ہسپتال کے معاملات پر بے شمار تحفظات ہیں پولی کلینک ہسپتال میں خون فروخت کرنے کی بھی خبریں آرہی ہیں ۔اور یہ بھی شکایت عام ہے کہ ہاؤس جاب کیلئے ڈاکٹرز رشوت دے رہے ہیں جس ڈاکٹر کے خلاف انکوائری ہو رہی ہے اس ڈاکٹر کو پولی کلینک کا ایگزیکٹو ڈائریکٹر بنا دیا گیا ہے ۔اور یہ بھی معلوم ہو اہے کہ ایف آئی اے نے پمز اور پولی کلینک ہسپتال کی ادوایات پشاور میں فروخت ہوتے ہوئے پکڑی ہیں ،انہوں نے ہدایت کی کہ معاملات میں بہتری لائی جائے اور لوگوں کو صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے ۔

قائمہ کمیٹی کو پولی کلینک کے معاملات بارے تفصیل سے آگاہ بھی کیا گیا ۔قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ نیو ایئر پورٹ اسلام آباد کے رن ویز میں کوئی مسائل نہیں ہیں ۔قائمہ کمیٹی کے آج کے اجلاس میں سینیٹرز ہدایت اﷲ ، میر محمد یوسف بادینی ، خوش بخت شجاعت، کلثوم پروین، راحیلہ مگسی ، لیفٹینٹ کرنل (ر)طاہر حسین مشہدی ، ثمینہ عابد، چوہدری تنویز خان کے علاوہ وزیر مملکت کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، سیکرٹری ایوی ایشن ڈویژن محمد عرفان الہٰی ، چیئرمین سی ڈی اے معروف افضل ، ڈی جی پی سی اے اے ایئر مارشل (ر)عاصم سلیمان ، ایڈیشنل ڈرافت وزارت قانون محمد اسرار ، اے ای ڈی پولی کلینک، پمز ہسپتال کے پروفیسر جاوید اکرام کے علاوہ دیگر اعلیٰ حکا م نے شرکت کی ۔