آغا سراج درانی کو وزیر اور ڈاکٹرسکندر میندھرو کو اسپیکر سندھ اسمبلی بنائے جانے کا امکان

پیر 25 جولائی 2016 16:43

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 جولائی ۔2016ء) سندھ کی ممکنہ نئی کابینہ کیلئے ناموں کوحتمی شکل دی جا رہی ہے۔ شہلا رضا سمیت متعدد خواتین کو بھی کابینہ میں شامل کرنے کی تجویز ہے۔ آغا سراج درانی کو وزیر اور ڈاکٹرسکندر میندھرو کو اسپیکر سندھ اسمبلی بنائے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی جگہ سکندر میندھرو کو اسپیکر بنائے جانے کا امکان ہے جبکہ آغا سراج درانی کو بلدیات کا قلمدان دیا جاسکتا ہے۔

سینئر صوبائی وزیر نثارکھوڑو کو داخلہ یا خزانہ کا قلمدان دینے کی تجویز ہے۔ ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا کو تعلیم کی وزارت دینے پر غور کیا جا رہا ہے۔ قانون کا قلمدان پیر مجیب یا فیاض بٹ کو دیئے جانے کا امکان ہے جبکہ نادر مگسی کو خوراک ناصر شاہ کو زراعت یا آبپاشی کی وزارت دینے کی تجویز زیر غور ہے۔

(جاری ہے)

جام خان شورو کو وزیر برائے جیل خانہ جات بنانے جبکہ سہیل انور سیال اور شرمیلا فاروقی کو وزارتوں سے ہٹانے کی تجویز ہے۔

مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو کو دوبارہ یہی عہدہ ملنے کا قوی امکان ہے۔ محمد علی ملکانی، منظور وسان، ضیا لنجار اور سردار شاہ کو بھی سندھ کابینہ میں وزارت مل سکتی ہے۔ سندھ کابینہ میں دو سے تین خواتین وزرابھی شامل کی جائیں گی۔ ایم پی اے روبینہ قائم خانی کو محکمہ ثقافت دیئے جانے کا امکان ہے،ایم پی اے شاہینہ شیر علی کو محکمہ اسپیشل ایجوکیشن اورایم پی اے ارم خالد کو وزیر برائے ترقی نسواں بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے،وقار مہدی وزیر اعلی سندھ کے ترجمان ہوں گے۔

فدا حسین ڈھکن کو وزیراعلی سندھ کا کوآرڈی نیٹر برائے شہید بینظیر بھٹو یوتھ ڈویلپمنٹ پروگرام،عمیر سولنگی کو وزیراعلی سندھ کا مشیر برائے امور نوجوانان،سہراب مری کو وزیر اعلی سندھ کا مشیر برائے سیاسی امور،سلمان عبداللہ مراد اور سید فیاض علی شاہ وزیر اعلی کے معاون خصوصی بنانے کا فیصلہ کیا گیاہے۔ذرائع کے مطابق لطیف مغل کو وزیراعلی سندھ کا کوآرڈی نیٹر برائے میڈیا بنانے کا فیصلہ کیاگیاہے۔

ذرائع کے مطابق صدیق ابو بھائی اور راشد ربانی کو بھی ہٹانے کا فیصلہ کیا گیاہے،ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے چند قریبی ساتھیوں کو بھی مشیر بنایا جائے گا۔متوقع وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کو معاون خصوصی اور مشیروں کو تبدیل کرنے کے مکمل اختیارات دے دیئے گئے۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ فنکشنل نے مراد علی شاہ کی غیر مشروط حمایت کا اعلان کیا ہے۔پیپلزپارٹی کی مراد علی شاہ کو بلامقابلہ وزیراعلی بنانے کی کوشش ہے، جلدجلد پیپلزپارٹی کا وفد متحدہ قومی مومنٹ کے وفد سے ملاقات کریگا۔

متعلقہ عنوان :