امجد صابری کو ان عناصر نے قتل کیا ہے جو ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل میں ملوث ہیں‘کراچی میں کرفیو لگاکر شہر کو اسلحہ سے پاک کیا جائے،شہر میں جاری آپریشن کی کسی صورت نہیں رکنا چاہئیے

جے یو پی قائدین کی پریس کانفرنس

ہفتہ 23 جولائی 2016 21:37

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔23 جولائی ۔2016ء) مرکزی صدر پیر سید اعجاز ہاشمی اور سیکریٹری جنرل جمعیت علماء پاکستان کے شاہ اویس نورانی نے مطالبہ کیا ہے کہ کراچی میں کرفیو لگاکر شہر کو اسلحہ سے پاک کیا جائے،شہر میں جاری آپریشن کی کسی صورت نہیں رکنا چاہئیے ،لہذا فوری طور پر رینجرز کو اختیارات دئیے جائیں،وہ ہفتے کو بیت الرضوان میں مجلس شوریٰ کے اجلاع کے پہلے سیشن کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے،اس موقع پر مرکزی رہنماء جے یو پی محمد صدیقی راٹھور ،قاری زوار بہادر ،مقیم نورانی،مفتی ابراہیم قادری،ڈاکٹر جاوید اعوان ،علامہ نور احمد سیال،مفتی غوث صابری بھی موجود تھے،شوریٰ کے اجلاع میں ملک بھر سے پارٹی کے صوبائی صدور جنرل سیکریٹریز اور اراکین مجلس شوریٰ نے شرکت کی ،پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قائدین جے یو پی نے مزید کہا کہ امجد صابری کو ان عناصر نے قتل کیا ہے جو ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل میں ملوث ہیں،صدر جے یو پی پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں نہتے مسلمانوں پر بھارتی دہشتگردی کے خلاف اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے29 جولائی جمعے کو یوم یکجہتی کشمیر منایا جائے گا،جس میں ریلیاں منعقد ہوں گی اور بھارتی وحشیانہ کاروائیوں کی مذمت کی جائے گی،انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ضروری ہے کہ وزیراعظم میاں محمد نوازشریف بیرونی دنیا میں تمام سفارت خانوں کے زریعے اہم شخصیات سے رابطہ کر کے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے ظلم وستم سے آگاہ کریں،انہوں نے کہا کہ نوازشریف خود بھی کشمیری ہیں اس لئے ان پر زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے ،انہوں نے کہا کہ یہ بات یاد رکھنا ضروری ہے کہ اگر آزاد کشمیر بھی بھارت کا حصہ ہوتا تو نہ کیوٹہ ہوتا اور نہ ہی اسلام کا وجود ہوتا ،انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی نے واضح اعلان کردیا ہے کہ ہم پاکستانی ہیں،جس سے ثابت ہوتا ہے کہ کشمیری پاکستان سے محبت کرتے ہیں،انہوں نے کہا کہ کشمیری نوجوان برہان الدین مظہر نے تحریک میں جذبہ پیدا کر کے یہ تاثر زائل کردیا ہے کہ کشمیری بندوق اٹھانا نہیں جانتے ہیں،وہ بندوق کس طرح چلائیں گے،انہوں نے کہا کہ افغانستان میں 34 بھارتی سفارت خانے کشمیروں کی جدوجہد آزادی کو نقصان پہنچا رہے ہیں،وہاں موجود راء اور موساد کے کارندے پاکستان کے خلاف سازشیوں میں مصروف ہیں،لہذا اس پر بھارت سے احتجاج کیا جانا چاہئیے،انہوں نے سعودی عرب میں ہونے والے دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مکہ اور مدینہ کی سیکیورٹی کے لئے پاکستانی فوج وہاں تعینات ہونی چاہئیے،انہوں نے کہا کہ سعودی بم دھماکوں نے مسلماون کے دل ہلاکر کر رکھ دئیے ہیں یہ مسلمانوں کے ایمان پر حملہ ہے،لہذا فوری طور پر اس کا نوٹس لیا جائے،انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی جماعت نے آزاد کشمیر میں دو تہائی اکثریت سے انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے جس کے بعد اب یہ وزیراعظم کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیر سمیت ملک کے تمام حصوں میں لاہور کی طرح ترقیاتی کام کرائیں،شاہ اویس نورانی نے کہا کہ سندھ میں رینجرز کے اختیارات میں توسیع نہ کرنا حکومت سندھ پر سوالیہ نشان ہے ہر بار سودے بازی کر کے اختیار میں توسیع کرنے کا عمل افسوس ناک ہے،مرکز کو چاہئیے کہ وہ فوری طور پر رینجرز کواختیار دے کر روشنیوں کے شہر کو اندھیروں سے بچائے اور ان کے خلاف کارروائی کرے جنہوں نے اس شہر کو دہشتگردی میں مبتلا کیا ہوا ہے،انہوں نے کہا کہ آپریشن صرف کراچی تک محدود نہیں رہنا چاہئیے،بلکہ اس کا دائرہ بڑھا کر حیدر آباد اور اندرون سندھ تک لے جایا جائے،انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو دنوں سے اسٹریٹ کرائم میں اضافہ ہوا جو ڈی جی رینجرز کے لئے بھی سوالیہ نشان ہے،انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے بدلے پاک سرز مین پارٹی کو مضبوط کرنے سے مسائل حل نہیں ہوں گے ان سب کے خلاف کارروائی ہونی چاہئیے جنہوں نے 26 سالوں سے شہر کو یرغمال بنایاہوا ہے،بوری بند لاشیں اٹھاکر لوگ تھک چکے ہیں ،لہذا پیرا ملٹری فورس کی یہ ذمہ داری ہے کہ شہر میں امن قائم کریں،انہوں نے کہا کہ ہم موجودہ آپریشن سے مطمئین نہیں ہیں ،لیکن ہم چاہتے ہیں کہ آپریشن بلا تفریق جاری رکھا جائے اور جو بھی عناصر قتل وغارت گری میں ملوث ہیں انہیں کیفر کردار تک پینچایا جائے،انہون نے کہا کہ آج وہ عناصر یا این جی اوز مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر کیوں خاموش ہیں یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے،بھارتی فوجیوں کو لڈوں کھلانیوالی عاصمہ جہانگیر آج کشمیروں پر ڈھائے جانے والے ظلم کی کیوں نہیں مذمت کرتیں،یہ بھی سوالیہ نشان ہیں،انہوں نے کہا کہ ہم ترکی میں فوجی بغاوت کی مذمت کرتے ہیں اور صدر طیب اردگان کی مکمل حمایت کرتے ہیں،انہوں نے کہا کہ جے یو پی کے سربراہ علامہ شاہ احمد نورانی صدیقی کا عرس آج اتوار کو منعقد ہوگا ،جس میں تمام سیاسی جماعتوں کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔