پروفیشنل ججز اور پروفیشنل وکلاء میرے بھائی ہیں، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے بغیر عدلیہ کا کوئی مستقبل نہیں‘ جسٹس سید منصور علی شاہ

ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کیلئے جسٹس سسٹم کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنا ہوگا‘چیف جسٹس لاہو رہائی کورٹ کی گفتگو

ہفتہ 23 جولائی 2016 20:14

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 جولائی ۔2016ء) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ پروفیشنل ججز اور پروفیشنل وکلاء میرے بھائی ہیں، ہمیشہ ان کو سپورٹ کروں گا، محض کالا کوٹ پہن کر وکیل کہلوانے والے افراد کی نشاندہی کرنا ضروری ہے،انفارمیشن ٹیکنالوجی کے بغیر عدلیہ کا کوئی مستقبل نہیں ہے، ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کیلئے جسٹس سسٹم کو جدید تقاضوں کے مطابق ڈھالنا ہوگا۔

فاضل چیف جسٹس نے خیالات کا اظہار ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ لاہور میں جدید وڈیولنک سسٹم کے افتتاح کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر سینئر ترین جج مسٹر جسٹس شاہد حمید ڈار، مسٹر جسٹس محمد فرخ عرفان خان اور رجسٹرار سید خورشید انور رضوی بھی موجود تھے۔لاہور سیشن کورٹ پہنچنے پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لاہور نذیر احمد گجانہ نے فاضل چیف جسٹس اور جج کا استقبال کیا، پولیس کے چاک وچوبند کے دستے کی جانب سے انہیں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔

(جاری ہے)

ویڈیو لنک سسٹم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ نظام عدل پروفیشنل لوگوں کیلئے ہے، غیر پیشہ ور ججز اور غیر پیشہ ور وکلاء کا اس میں کوئی حصہ نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ غیر سنجیدہ لوگوں سے سنجیدگی سے نمٹا جائے، پنجاب بار کونسل اور پاکستان بار کونسل وکلاء کی ڈگریوں کی چیکنگ کا موثر نظام متعارف کروائے ، عدالت عالیہ ہر طرح کی ممکن معاونت کیلئے تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیشن کورٹ لاہور نے ویڈیو لنک سسٹم متعارف کروا کر تاریخ لکھ دی ہے، اصل عدلیہ ضلعی عدلیہ ہے اور اسے فنکشنل کرنے سے عام آدمی کو فائدہ ہوگا، اس طرح کی آٹومیشن سے ڈسٹرکٹ جوڈیشری میں انقلاب آئے گا اور سالہاسال سے زیر التواء مقدمات کا جلد فیصلہ ہوگا۔ قبل ازیں ویڈیو لنک کے ذریعے ڈسٹرکٹ جیل لاہور سے جیل ٹرائل، سول کورٹ سے الیکٹرانک کورٹس، فیملی کورٹ سے والدین کی بچوں سے ملاقات کا ڈیمو بھی پیش کیا گیا۔ فاضل چیف جسٹس نے ویڈیولنک سسٹم کو سراہتے ہوئے سیشن کورٹ کے کمپیوٹر آپریٹر اور ڈیٹا انٹری آپریٹر کو بالترتیب پچاس اور پینتیس ہزار روپے نقد انعام دینے کا بھی اعلان کیا۔ فاضل چیف جسٹس نے سیشن کورٹ لاہور میں پبلک انفارمیشن سنٹر کا بھی افتتاح کیا۔

متعلقہ عنوان :