وزیر اعظم ضد چھوڑیں ،حالات کو معمول پر لانے ،گڈگورنینس ،عوامی اعتمادکی بحالی کیلئے وزیر خارجہ اور وزیر دفاع مقرر کریں‘ لیاقت بلوچ

کرپشن کے خاتمہ کیلئے بلاامتیاز تحقیقات اور بلاامتیاز احتساب کی خاطر عدالتی کمیشن کے قیام کے راستے میں تمام رکاؤٹیں از خود ختم کریں

ہفتہ 23 جولائی 2016 19:57

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 جولائی ۔2016ء) جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل اور سابق پارلیمانی لیڈر لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف وزیراعظم میاں نواز شریف نے نیشنل سیکورٹی کمیٹی ،مظفر آباد میں کشمیریوں سے خطاب اور یوم سیاہ کے لیے قدرے تاخیر سے اقدامات کیے لیکن پھر بھی خیر مقدم کرتے ہیں، ابھی بھی قومی قیادت کے لیے متفقہ لائحہ عمل اور پارلیمنٹ کے 9؍اگست کے اجلاس میں متفقہ قومی کشمیر پالیسی کا اعلان ضروری ہے۔

لاہور میں عوامی جلسوں اور ڈسٹرکٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ وزیر اعظم ضد چھوڑیں ،حالات کو معمول پر لانے ،گڈگورنینس لانے اور عوامی اعتمادکی بحالی کے لیے وزیر خارجہ اور وزیر دفاع مقرر کریں۔

(جاری ہے)

کرپشن کے خاتمہ کے لیے بلاامتیاز تحقیقات اور بلاامتیاز احتساب کی خاطر عدالتی کمیشن کے قیام کے راستے میں تمام رکاؤٹیں از خود ختم کریں۔

لیاقت بلوچ نے آزاد کشمیر کے انتخابات میں مسلم لیگ ن کی کامیابی پر مبارکبا دیتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر تحریک آزادی کشمیر کا بیس کیمپ ہے۔سیاسی محاذ پر جھگڑے،فساد سازشوں کے دروازے بند کیے جائیں اور مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے حق خود ارادیت کے لیے بیس کیمپ کا فعال کردار اجاگر کیا جائے وگرنہ تاریخ معاف نہیں کرے گی اور شہیدیوں کے خون سے غداری ہوگی۔

لیاقت بلوچ نے میونخ جرمنی شاپنگ سنٹر میں فائرنگ، انتہاپسندی اور دہشت گردی کے واقعہ اور 8افراد کی ہلاکت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور جرمن عوام سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اہل یورپ ،امریکہ ،برطانیہ دنیا بھر میں امن کے قیام اور دہشت گردی کے حقیقی خاتمہ کے لیے جانبداری اور مذہب کی بنیاد پر تفریق کا تعصب ترک کریں۔

متعلقہ عنوان :