ہم انتقام پر یقین نہیں رکھتے اورنہ ہی کسی کو انتقام کا نشانہ بنائینگے ،پرویزخٹک

جواراکین صوبائی اسمبلی اپنے ہی سیاسی جماعتوں سے نکالے گئے ہیں وہ مل کر حکومت پر دباؤبڑھاناچاہتے ہیں، حکومت کبھی بھی ان کے دباؤمیں نہیں آئے گی خان صاحب انرجیٹک بندے ہیں سالوں کا کام دنوں میں چاہتے ہیں جو ہم بھی چاہتے ہیں مگر صوبے کا جو چہرہ بگاڑہ ہیں شاہد تبدئلی پانچ سالوں میں بھی نہ آسکے، لیکن ہم کوشش کررہے ہیں،،وزیراعلی خیبرپختونخوا کامیڈیا سے گفتگو

ہفتہ 23 جولائی 2016 19:55

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 جولائی ۔2016ء) وزیراعلی پرویزخٹک نے کہا ہے کہ ہم انتقام پر یقین نہیں رکھتے اورنہ ہی کسی کو انتقام کا نشانہ بنائینگے تمام ترقیاتی فنڈزکامنصفانہ تقسیم ہورہاہے اور اس کو مزید منصفانہ طریقے سے تقسیم کرینگے ۔جواراکین صوبائی اسمبلی اپنے ہی سیاسی جماعتوں سے نکالے گئے ہیں وہ مل کر حکومت پر دباؤبڑھاناچاہتے ہیں لیکن حکومت کبھی بھی ان کے دباؤمیں نہیں آئے گی۔

وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں میڈیا کوبریفنگ دیتے ہوئے پرویزخٹک نے کاکہنا تھا کہ آزادحیثیت سے منتخب رکن اسمبلی جمشید کے متعلق پہلے ہی سے بتایاگیاہے کہ انکی نشست اپوزیشن کو منتقل کی جائے اسی طرح عوامی جمہوری اتحاداپنے رکن اسمبلی بابرسلیم کو نکال چکی ہے باغی کارکنوں پرمشتمل ٹولے میں دوایم پی ایز یاسین خلیل اور امجدآفریدی کوتحریک انصاف نے نکال کر ان کی رکنیت ختم کرچکی ہے اسی طرح دیگراراکین اسمبلی میں سے قربان علی خان ،شکیل خان اور عبدالحق کے متعلق پارٹی فیصلہ کریگی ،ایم این ایز کے متعلق انہوں نے سوال کاجواب دینے سے انکار کردیا۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہم انتقام پر یقین نہیں رکھتے اورنہ ہی کسی کو انتقام کا نشانہ بنائینگے تمام ترقیاتی فنڈزکامنصفانہ تقسیم ہورہاہے اور اس کو مزید منصفانہ طریقے سے تقسیم کرینگے۔وفاق کیخلاف احتجاج کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ ہم نے پارٹی کو آگاہ کیاہے کہ پانامہ لیکس پراحتجاج کاآغازخیبرپختونخواسے کیاجائے تاہم پارٹی نے اس حوالے سے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیاہے وفاق کیخلاف تمام اپوزیشن جماعتیں پانامہ لیکس پر تحقیقات کرناچاہتی ہیں لیکن ہرکوئی اپنے طریقہ کار کے مطابق اپنے طریقے سے احتجاج کا راستہ اپناناچاہتاہے۔

صوبے میں تبدیلی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں پرویزخٹک کاکہنا تھا کہ خان صاحب انرجیٹک بندے ہیں سالوں کا کام دنوں میں چاہتے ہیں جو ہم بھی چاہتے ہیں مگر صوبے کا جو چہرہ بگاڑہ گیاہے شاہد تبدیلی پانچ سالوں میں بھی نہ آسکے، لیکن ہم کوشش کررہے ہیں صوبے میں کے حالات بہترکرسکیں۔