پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ قراردینے کا بھارتی دعویٰ مسترد کردیا

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق جموں کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازع ریاست ہے پاکستانی عوام میں معصوم کشمیری عوام کیخلاف بھارت کے وحشیانہ اقدامات پر شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے ، بھارت جموں کشمیر کے عوام کی رائے جاننے کیلئے سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں ایک آزادانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کی لازمی اجازت دے، ترجمان دفتر خارجہ

جمعہ 22 جولائی 2016 22:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 جولائی ۔2016ء ) پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ قراردینے کا بھارتی دعویٰ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق جموں کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازع ریاست ہے پاکستانی عوام میں معصوم کشمیری عوام کیخلاف بھارتی مظالم پر شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے ، بھارت جموں کشمیر کے عوام کی رائے جاننے کیلئے سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں ایک آزادانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کی لازمی اجازت دے۔

جمعہ کو ترجمان دفتر خارجہ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان بھارت کے اس دعوے کو واضح طور پر مسترد کرتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر اسکا اٹوٹ انگ ہے جموں کشمیر بین الاقوامی طور پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تسلیم شدہ متنازعہ ریاست ہے بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں کے عوام کے حق خود ارادیت کو تسلیم نہیں کیا جس کا وعدہ بھارت کے بانیوں کی طرف سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں کیا گیا تھا اور جو اس کی قراردادوں میں موجود ہے ۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ پاکستان ایک انتہائی فعال جمہوریت ہے جہاں اظہار رائے کی آزادی ہے اور بنیادی انسانی حقوق کا خیال رکھا جاتا ہے ۔ پاکستان کے عوام میں غیر مسلح اور معصوم کشمیری عوام کیخلاف بھارتی مظالم پر شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے کشمیری عوام صرف اپنے پر امن احتجاج کا حق استعمال کر رہے ہیں بد قسمتی سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی رد عمل بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے بھی منافعی ہے ترجمان دفتر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے 19 جولائی 1947 ء کو کنونشن آف مسلم کانفرنس کی طرف سے منظور کردہ قرارداد کا حوالہ بھی دیا ہے ترجمان نے کہا کہ بھارت کی طرف سے جمہوری ملک ہونے کا دعویٰ کیا جاتا ہے لیکن اس سے ہر قسم کی عوامی تقاریر موبائل فون انٹرنیٹ کیبل ٹی وی پرنٹ اور سوشل میڈیا پر مقبوضہ کشمیر میں پابندی عائد کر رکھی ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر کے اکثر علاقوں میں سخت کرفیو نافذ ہے ۔

مقبوضہ کشمیر کے عوام بھارتی قابض فورسز کی طرف سے بد ترین ریاستی دہشتگردی کا سامنا کر رہے ہیں عورتوں بچوں اور بزرگوں سمیت معصوم شہری انتہائی وحشیانہ مظالم کا سامنا کر رہے ہیں لیکن اس قابل مذمت جبر کے سامنے کھڑے ہیں ۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں ایک آزادانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کی لازمی اجازت دے تاکہ جموں کشمیر کی عوام کی رائے معلوم ہو سکے ۔