اورنج لائن ٹرین پراجیکٹ کی لاگت میں حیرت انگیز اضافے کا انکشاف

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 22 جولائی 2016 15:21

اورنج لائن ٹرین پراجیکٹ کی لاگت میں حیرت انگیز اضافے کا انکشاف

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔22جولائی 2016ء):اورنج لائن ٹرین پراجیکٹ کی لاگت میں حیرت انگیز حد تک اضافے کا انکشاف ہوا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل نے اس سے متعلق کچھ دستاویزات بھی حاصل کی ہیں جن کی مدد سے اس انکشاف کی تصدیق بھی ہو گئی۔ان دستاویزات میں خرچ کی رقم پنجاب حکومت کی جانب سے عوام کو اس پراجیکٹ کی بتائی جانے والی لاگت سے کہیں زیادہ ہے،پنجاب حکومت کے اعلان کے مطابق اس پراجیکٹ پر کُل لاگت 165بلین روپے کی ہے جسے چین ادا کرے گا۔

جبکہ نجی ٹی وی چینل کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اس پراجیکٹ کی لاگت 271.61بلین روپے سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔چائنہ کی جانب سے دئے جانے والے 165بلین روپے کے علاوہ باقی کے92بلین روپے پنجاب کے دیگر ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختص کیے گئے فنڈز میں سے صرف کیا جائیں گے۔

(جاری ہے)

گذشتہ مالی سال کے پراجیکٹ میں زراعت کے فنڈز میں 23فیصد کمی کی گئی جبکہ اس شعبے سے حاصل کی جانے والی رقم اور منافع کو میٹرو منصوبے میں صرف کیا گیا،نجی ٹی وی چینل کی تحقیقات کے مطابق میٹرو ٹرین کے ون لائن بجٹ کے باوجود اس منصوبے کو وزارت فنانس، ٹرانسپورٹ، انفارمیشن ٹیکنالوجی، ماحولیات،ترقی و منصوبہ بندی اور لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے فنڈ مہیا کیا جا رہا تھا۔

دستاویزات کے مطابق 19.80بلین روپے اس منصوبے کے لیے جگہ کے حصول اور اس پراجیکٹ سے متاثر ہونے والے افراد پر خرچ کیے گئے۔10بلین روپے اس منصوبے کی راستے میں آنے والے بجلی کے کھمبوں کو ہٹانے ، سڑکوں کو توڑنے اور اس کے نتیجے میں انفرا اسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصان کی بھرپائی کرنے میں خرچ کیے گئے۔بیس بلین روپے اس منصوبے میں استعمال ہونے والی مشینری کے ٹیکس کے طور پر ادا کیے گئے۔جس میں مزدوروں کی تربیت اور ٹرین کے ٹریک کے ساتھ ساتھ درختوں کی اگائی میں بھی استعمال ہوئے۔دستاویزات میں یہ بات بھی درج کی گئی کہ 9.84بلین روپے تاریخی عمارات جیسے شالا مار باغ اور چوبرجی سمیت دیگر بارہ عمارات کو اس منصوبے کی تعمیر کے دوران پہنچنے والے نقصانات کے عوض ادا کیے جائیں گے۔