بھارت نہتے کشمیریوں کی نسل کشی جاری رکھے ہوئے ہے ‘سید علی گیلانی

جمعہ 22 جولائی 2016 12:43

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 جولائی ۔2016ء) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہاہے کہ بھارت کشمیری عوام خاص طورپر عالمی برادری کوجمہوریت، انسانیت اور کشمیریت کے کھوکھلے نعروں سے دھوکہ دیکر دراصل نہتے کشمیریوں کی نسل کشی ُجاری رکھے ہوئے ہے۔انہوں نے کشمیری عوام کے جذبہ حریت کو سلام پیش کرتے ہوئے ان سے اپنی جدوجہد آزادی یکسوئی اور جرأت مندی سے جاری رکھنے کی اپیل کی ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سید علی گیلانی نے ان خیالات کا اظہارسرینگر میں اپنے دفتر کے سامنے واقع ائیرپورٹ روڈ پر ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ حیدرپورہ اور گردونواح سے آئے ہوئے ایک جلوس جس میں نوجوان مرد اور خواتین شامل تھیں نے حریت چیئرمین کی رہائش گاہ کی طرف آنے کی کوشش کی،لیکن پولیس نے انہیں آگے جانے نہیں دیا ۔

(جاری ہے)

بعد میں یہ جلوس کے شرکاء نے ائیرپورٹ روڈ پر رسید علی گیلانی کی ہائش گاہ کے سامنے اسلام اور آزادی کے حق میں نعرے بلند کئے۔

حریت رہنماء نے اپنے دفتر کی کھڑکی سے جلوس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی حکمرانوں کے جمہوریت، انسانیت اور کشمیریت کے نعرے کو دھوکہ اور فریب قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم گزشتہ69برس سے بھارتی جمہوریت کا سیاہ اور بھیانک چہرہ دیکھ رہے ہیں جس نے غیر جمہوری طور پرایک آزاد خطے پر غیر قانونی طورپر قبضہ کر رکھا ہے اور وہ اس جبری قبضہ کے خلاف جمہوری احتجاج کی بھی اجازت نہیں دے رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ انسانیت کا لفظ ان درندوں کی زبان سے ایک بھونڈے مذاق کے سوا کچھ نہیں ہے کیونکہ اس ”انسانیت“ نے 1947ء سے لیکر آج تک 6لاکھ کشمیریوں کو نگل لیا ہے اورگزشتہ 10دنوں میں اس ”انسانیت“ نے 50کے قریب معصوم نوجوانوں کو مسل ، 170سے زائد کمسن نوجوانوں کو عمر بھر کیلئے بینائی سے محروم اور 3500سے زائد افراد کو زخمی یا اپاہج بنادیاہے۔

کشمیریت کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں بھارت کے مشوروں کی ضرورت نہیں ہے اور ہماری کشمیریت بھارت کی دَین نہیں ہے۔ کشمیری قوم ہمیشہ انسانی اور اخلاقی قدروں کی امانت دار رہی ہے یہاں تک کہ ان پُرآشوب حالات میں بھی وہ اپنے غیر مسلم بھائیوں کی ہر ممکن مدد کررہے ہیں۔ اگر کسی کو بھارت کا مکروہ چہرہ دیکھنا ہو تو وہ کشمیر کے چپے چپے پر اس کا عملی ثبوت دیکھ سکتاہے اور یہی نہیں بلکہ اس جنونی ملک کی بدمست حکمرانوں اور اس کے بے لگام غنڈوں کے شر سے تو بھارت کی غیر مسلم اقلیتیں بھی محفوظ نہیں ہیں۔

آئے روز دلتوں اور نچلی ذات کے ہندووٴں کو بھی بخشا نہیں جاتا ، دن دھاڑے عوام اور پولیس کی موجودگی میں لوگوں کو ذلت آمیز سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ہم بھارت کے اس سامراجی طرز عمل کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ سید علی گیلانی نے بھارت نواز سیاست دانوں کے کردار کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ بھارت کی غلامی کرتے ہوئے نہتے کشمیریوں کی نسل کُشی کے گھناوٴنے جُرم کے مرتکب ہورہے ہیں جس کا انہیں جواب دینا ہوگا۔

حریت چیئرمین نے ان اطلاعات کہ وادی سے باہر کے کچھ آفیسر اپنے ماتحت عملہ کو کرفیو پاس جاری کروا کر دھونس دباوٴ سے دفاتر میں حاضرہونے پر مجبور کررہے ہیں،خبردار کیاکہ وہ اپنی ان حرکات سے باز آجائیں۔جلسے کے شرکاء نے اسلام ، آزادی، مجاہدین الاسلام اور گیلانی صاحب کے حق میں نعرے بلند کئے اور گیلانی صاحب کی نظربندی کو غیرجمہوری، غیر انسانی اورغیر اخلاقی قرار دیا۔