امریکا میں مقیم پاکستانیوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف ،کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے یوم سیاہ منایا

جمعرات 21 جولائی 2016 13:48

واشنگٹن ۔ 21 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔21 جولائی۔2016ء) امریکا میں مقیم پاکستانیوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے یوم سیاہ منایا۔ اس حوالے سے واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانے کے زیراہتمام ایک خصوصی تقریب منعقد کی گئی جس میں امریکا میں مقیم ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے پاکستانیوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

تقریب کا مقصد مقبوضہ کشمیر کے عوام کی جدوجہد آزادی کی سفارتی و سیاسی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرنا ہے۔ تقریب کے شرکاء نے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے ہاتھوں نوجوان حریت رہنما کی شہادت کے بعد اٹھنے والی تشدد کی لہر کی شدید مذمت کی اور عالمی برادری اور امریکا پر زور دیا کہ وہ بھارتی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں بے گناہ کشمیریوں کے قتل کو روکنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔

(جاری ہے)

مقبوضہ کشمیر میں تشدد کی تازہ لہر 8 جولائی کو بھارتی فورسز کے ہاتھوں نوجوان حریت رہنما برہان وانی کی شہادت کے بعد اٹھی جب ہزاروں کشمیری نوجوان حریت رہنما کی نماز جنازہ میں شرکت کیلئے نکلے اور بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج کیا۔ بھارتی افواج نے مقبوضہ وادی میں احتجاجی مظاہروں کو روکنے کیلئے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا ہے جس میں بچوں اور خواتین سمیت درجنوں کشمیری جان کی قربانی دے چکے ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ہیڈ آف چانسری ساجد بلال نے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو خراج تحسین پیش کیا اور بھارتی فوجیوں کے بیہمانہ تشدد کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم کشمیری عوام کو سلام پیش کرتے ہیں جو بھارتی تسلط سے آزادی کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔انہوں نے عالمی برادری کو باور کراتے ہوئے کہا کہ یہ بھارت ہی تھا جو مسئلہ کشمیر لے کر اقوام متحدہ گیا اور یہی وہ ملک ہے جو مقبوضہ کشمیر میں غیرجانبدارانہ استصواب رائے کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد سے مسلسل انکاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت بے گناہ کشمیریوں کی جدوجہد کو روکنے کیلئے تشدد اور بربریت کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور مقبوضہ کشمیر میں احتجاجی مظاہرین پر مظالم سے پیدا ہونے والی تشدد کی حالیہ لہرسے ایک بار پھر بھارتی چہرہ بے نقاب ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی شرمناک انداز میں خلاف ورزی کرتے ہوئے سات دہائیوں سے کشمیریوں پر مظالم ڈھا رہا ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں برہان وانی کی شہادت کے بعد بھارتی فوج کی طرف سے طاقت کے وحشانہ استعمال میں اب تک 40 سے زیادہ کشمیری شہید اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں جن میں سے بیشتر کی حالت نازک ہے جبکہ بھارت نے اپنی وحشیانہ کارروائیوں کو چھپانے کیلئے کشمیر میں میڈیا پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے، اخبارات کی کاپیاں قبضے میں لے لی گئی ہیں، دفاتر کو سیل اور صحافیوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ کشمیریوں کی آواز کو دبانے کیلئے موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز بھی بند کر دی گئی ہیں۔

ایچ او سی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور ریاستی دہشتگردی کا نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کہ اس سنگین انسانی صورتحال کا واحد قابل قبول حل مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق حل کرنے میں ہے۔ انہوں نے کشمیری عوام کی جدوجہد کی سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے کے عزم کو دہراتے یوئے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی حکومت مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کیلئے کوششیں جاری رکھے گی۔

متعلقہ عنوان :