مقبوضہ کشمیر کوپاکستانی علاقہ قراردینے پر بھارتی اسکول پرنسپل گرفتار

جمعرات 21 جولائی 2016 11:59

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 جولائی ۔2016ء) بھارت میں ایک اسکول کے پرنسپل کو بغاوت کے جرم میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس استاد پر الزام ہے کہ اس نے مقبوضہ کشمیرکو پاکستان اور بھارت کے درمیان متنازعہ علاقے کا ’نادرست نقشہ‘ شائع کیا۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارتی پولیس نے میڈیا کو بتایا کہ مقبوضہ کشمیر کا غلط نقشہ شائع کرنے پر مدھیہ پردیش ریاست کے ایک اسکول کے پرنسپل کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

بھارتی قانون کے تحت یہ ایک قابل تعزیر جرم ہے، جس کی سزا عمر قید تک ہو سکتی ہے۔اس استاد کو دو روز قبل حراست میں لیا گیا۔ اسکول کا یہ پرنسپل اس اسکول اور ایک پرنٹنگ پریس کا مالک بھی ہے۔ دائیں بازو کے ایک ہندو کی جانب سے بچوں کو دی جانے والی ڈائری میں کشمیر کا غلط نقشہ شائع کرنے کی شکایت پر اس پرنسپل کو گرفتار کیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

پولیس کے مطابق گرین بَیلز پبلک اسکول میں سینکڑوں ایسی ڈائریاں بچوں کو دی گئیں، جن میں مقبوضہ کشمیر کے متعدد حصوں کو پاکستان اور چین کے ریاستی علاقوں کے طور پر دکھایا گیا ہے۔

مدھیہ پردیش کے علاقے شادول میں مقامی پولیس کے مطابق اس اسکول سے وابستہ متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا ہے اور ان پر بغاوت اور قومی مفادات کے خلاف کام کرنے کے الزام عائد کیے گئے ہیں۔گزشتہ روز ان ملزمان کی جانب سے ضمانت کی درخواست بھی عدالت نے مسترد کر دی۔ ان افراد نے پولیس کو بتایا کہ غلط نقشہ ’غلطی‘ سے شائع ہوا تھا۔اگر ان ملزمان پر یہ جرم ثابت ہو جاتا ہے، تو انہیں بغاوت اور غداری سے متعلق ایک متنازعہ قانون کے تحت عمر قید تک کی سزائیں سنائی جا سکتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :